مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہر ممبرا کے شاہین باغ میں کورونا وائرس کے سبب احتیاطی اقدام کرتے ہوئے 14سال سے کم عمر کے بچوں کو لانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ساتھ ہی ممبرا کے اس شاہین باغ میں صفائی اور احتیاط کا نظم سخت کیا گیاہے۔ اس بات کی جانکاری شاہین باغ کے منتظمین نے دی ہے۔
دہلی سمیت ملک بھر کے شاہین باغ میں خواتین بے باک طریقہ سے اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں انھیں نہ تو کورونا وائرس کا خوف ہے اور نہ ہی حکومت کا خوف ہے۔
البتہ چند احتیاطی تدابیر کے ساتھ احتجاج جاری ہے اس سلسلہ میں جب ممبرا کے شاہین باغ کی منتظمہ ریحانہ آپا سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ وبا کے سبب یہاں خواتین میں پڑھائی ، ورد اور دعاوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ساتھ ہی جو خواتین نقاب نہیں پہنتی ہیں انھیں ماسک لگانے کی ہدایت دی گئی ساتھ ہی یہاں خود خواتین نے ہی اپنے ہاتھوں سے ماسک بنائے اور پہنے اور دوسروں کےلئے بھی ماسک سلے گئے ہیں۔
جو خواتین ابھی تک اپنے بچوں کے ساتھ آیا کرتی تھیں انھیں کم عمر یعنی 14سال سے کم عمر کے بچوں کو شاہین باغ میں لانے کے لئے ممنوع قرار دیا کیا گیا ہے۔
ساتھ انھوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں ہر روز احتجاج گاہ کی مکمل صفائی ، دواوں کا چھڑکاو کیا جارہا ہے اور یہاں آنے والی خواتین کو تلقین کی جا رہی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ بنا کر بیٹھیں اور احتجاج گاہ میں آتے ہی انھیں ہاتھ دھونے کی تلقین دی گئی ہے یہاں آتے ہی سینٹائزر سے ہاتھوں دھونا ہے پھر اندر آنا ہے۔
یہاں آنے والی خواتین میں کورونا کے بعد بھی کسی قسم کی کمی نہیں ہوئی ہے ۔شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کہہ رہی ہیں جس طرح سے کورونا وائرس ہماری صحت اور جان کے لئے خطرہ ہے اسی طرح یہ سی اے اے اور این پی آر جیسے قوانین اس ملک اور ملک کے آئین کے لئے خطرہ بن جائیں گے اس لئے اسے روکا جائے اور منسوخ کیا جائے تب ہی جاکر ہمارا یہ احتجاج ختم ہوگا ورنہ بیماری ، شفاءموت و حیات دینے والا اللہ ہے۔