موسم باراں کی آمد کے ساتھ مسائل میں اضافہ ہونا ہر سال کا معمول ہے کیونکہ مانسون کی آمد سے قبل انتظامیہ خاطر خواہ انتظامات کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوتی ہے۔ گزشتہ چند روز میں ہونے والی موسلادھار بارش اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ شہر کے متعدد مقامات تالاب میں تبدیل ہوگئے، گٹروں کے گندے پانی نے سڑکوں کی خستہ حالی کو تو چھپا لیا لیکن راہ گیروں کیلئے نئے مسائل ضرور پیدا کردیئے۔
یہاں کی عوام بنیادی سہولیات سے اب تک محروم نظر آرہی ہے۔ اس کے بعد بھی عوام صبر وشکر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک طبقہ ان کے صبر کا حد سے زیادہ غلط فائدہ اُٹھا رہا ہے اور آخری حد تک عوام کا استحصال کیا جارہا ہے۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ عیدالاضحیٰ قریب ہے، گلی محلوں اور چوک چوراہوں پر چارا، گندگی اور جانوروں کے فضلات کا ڈھیر لگ جاتا ہے ایسے میں گٹر اور نالے بھی بلاک ہوجاتے ہیں۔ مضافاتی علاقے میں گھروں میں پانی داخل ہو جاتا ہے لیکن اس کے باوجود کارپوریشن انتظامیہ قبل از مانسون کے کسی طرح کا کوئی انتظامات کرتی نظر نہیں آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی: مسلمانوں کو نشے کی لت سے دور رکھنے کی انوکھی پہل
اس تعلق سے نمائندے ای ٹی وی بھارت نے شہر کے نشیبی علاقوں کا دورہ کیا تب وہاں کے مقامی لوگوں نے نم آنکھوں سے اپنے مسائل کو بتاتے ہوئے کہا کہ موسلادھار بارش کے باعث ان کے گھروں میں گٹر کا پانی داخل ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانیاں ہوتی ہیں اور کافی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔ اس ضمن میں اکثر و بیشتر علاقوں کی خواتین نے کہا کہ بارش کے ایام میں انہیں خود گٹر کی صفائی کرنی پڑتی ہے۔
کیونکہ اس معاملے میں کارپوریشن کے ملازمین اور کارپوریٹرز صرف ٹال مٹول کرتے ہیں اور اس کام میں کافی دیری کر دی جاتی ہے تاکہ مقامی لوگ تھک ہار کر خاموشی اختیار کر لیں۔ مقامی افراد نے کہا کہ اس گندے پانی کی نکاسی کیلئے کوئی مستقل حل نکالا جائے ورنہ محلہ کے مرد و خواتین مل کر کارپوریشن اور کارپوریٹرز کے خلاف تحریک چلائیں گے۔