مسٹر اٹھاولے نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے رویہ کو مدنظر رکھتے ہوئے راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اور وزیراعظم نریندرمودی کو خط بھیج کر متعلقہ ممبران کے ایک سال کے لیے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں ہنگامہ کے روک تھام کے لیے بل لائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
مسٹر اٹھاولےنے کہا 20ستمبرکو حزب اختلاف ممبران پارلیمنٹ نے ایوان بالامیں جو کام کیا وہ قابل مذمت ہے اورجمہوریت کے نام پر تشدد کرکے چیئرمین کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی نیز شائستگی اور نظم وضبط کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
مسٹر اٹھاولے نے ممبران کے ایوان بالا میں رول کتاب پھاڑنے کے ساتھ ہی ٹیبل پر چڑھ کر ایوان کے افسران کے ساتھ بدسلوکی کی جس میں ایوان کے وقار کو نقصان پہنچنے کے ساتھ پوراملک بھی شرمسار ہوا ہے۔
مسٹر اٹھاولے نے کہا کہ جس ممبران پارلیمنٹ نے ایسا قابل مذمت کام کیا ہے ان کو صرف ایک ہفتہ کے لیے نہیں بلکہ پہلی غلطی کرنے پر ایک سال کے لیے اور دوسری مرتبہ غلطی کرنے پر ان کے پورے پارلیمانی مدت تک معطل کردینا چاہیے۔ خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں ایک ایسا بل لانا چاہیے جس سے بھارتی پارلیمنٹ کے وقار کا احترام کیا جاسکے اور مستقبل میں کوئی ایسا قابل مذمت واقعہ پارلیمنٹ میں نہ ہونے پائے جو ملک کے فخر اور شان کے خلاف ہو۔
ہنگامہ کرنے والے اراکین اسمبلی کو پارلیمانی مدت تک معطل کیا جائے:اٹھاولے - حزب اختلاف ممبران پارلیمنٹ
رپبلکن پارٹی آف انڈیا(اٹھاولے)کے صدر اور مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و بااختیار رام داس اٹھاولے نے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو روکنے کے لیے بل لانے اور ایسے اراکین کو پوری مدت کے لیے معطل کرنے کو کہا ہے۔
مسٹر اٹھاولے نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے رویہ کو مدنظر رکھتے ہوئے راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اور وزیراعظم نریندرمودی کو خط بھیج کر متعلقہ ممبران کے ایک سال کے لیے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں ہنگامہ کے روک تھام کے لیے بل لائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
مسٹر اٹھاولےنے کہا 20ستمبرکو حزب اختلاف ممبران پارلیمنٹ نے ایوان بالامیں جو کام کیا وہ قابل مذمت ہے اورجمہوریت کے نام پر تشدد کرکے چیئرمین کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی نیز شائستگی اور نظم وضبط کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
مسٹر اٹھاولے نے ممبران کے ایوان بالا میں رول کتاب پھاڑنے کے ساتھ ہی ٹیبل پر چڑھ کر ایوان کے افسران کے ساتھ بدسلوکی کی جس میں ایوان کے وقار کو نقصان پہنچنے کے ساتھ پوراملک بھی شرمسار ہوا ہے۔
مسٹر اٹھاولے نے کہا کہ جس ممبران پارلیمنٹ نے ایسا قابل مذمت کام کیا ہے ان کو صرف ایک ہفتہ کے لیے نہیں بلکہ پہلی غلطی کرنے پر ایک سال کے لیے اور دوسری مرتبہ غلطی کرنے پر ان کے پورے پارلیمانی مدت تک معطل کردینا چاہیے۔ خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں ایک ایسا بل لانا چاہیے جس سے بھارتی پارلیمنٹ کے وقار کا احترام کیا جاسکے اور مستقبل میں کوئی ایسا قابل مذمت واقعہ پارلیمنٹ میں نہ ہونے پائے جو ملک کے فخر اور شان کے خلاف ہو۔