آنند پرانجپے پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین نے زبردست نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے مظاہرے کے بعد پولیس کو میمورنڈم دیا۔
مہاراشٹر کے تاریخی قلعوں کو ریزارٹ اور ہوٹل میں تبدیل کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کے خلاف گذشتہ دنوں تھانے میں این سی پی نے احتجاج کیا۔
اسی دوران این سی پی کے تھانے صدر آنند پرانجپے نے افضل خان اور اورنگ زیب ؒ کے خلاف بھی نعرے بازی کیا تھا۔ جس کو لیکر سوشل میڈیا پر خوب واویلا مچا اور ایم آئی ایم سمیت مختلف تنظیموں و عوامی حلقوں سے بھی اورنگ زیب کی شان میں گستاخی کرنے پر آنند پرانجپے سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
اس مظاہرے کے بعد آنند پرانجپے کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اس بات کو لیکر آج ایم آئی ایم یوتھ کے صدر سیف پٹھان نے پولیس اسٹیشن کے باہر ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے سامنے ایک احتجاجی دھرنا کا انعقاد کیا جس میں ایم آئی ایم کارکنان کے علاوہ دیگر سرکردہ افراد بھی شامل ہوئے۔
اس دھرنا کو کسی سیاسی جماعت سے منسوب نہیں کیا گیا تھا اس سلسلہ میں سیف پٹھان نے بتایا کہ ہم اورنگ زیب ؒ کو ولی مانتے ہیں ان کی مزار پر حاضری دیتے ہیں وہ بادشاہ کے ساتھ ساتھ ایک مشہور ولی اللہ بھی گذرے ہیں انکے بار میں این سی پی کے آنند پرانجپے کی غلط بیان بازی سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح ہوئے ہیں۔
اس کے بعد بھی پرانجپے اپنی بات پر اٹل ہیں معافی مانگنے کو تیا رنہیں لہذا اب ہمارا مطالبہ ہے کہ ان پر کیس درج کیا جائے اس طرح سے نہ مانے تو ہم مزید سخت احتجاج کریں گے اور یہ کوئی یا کسی سیاسی جماعت کا احتجاج نہیں بلکہ اورنگ زیب اور ولی اللہ کے ماننے والوں کا احتجاج ہے۔ اس احتجاج میں نعیم خان، نور الدین نائک، شاہ عالم، ایاز(ببلو)، عبد العزیز (باٹا) ودیگر افراد موجود تھے۔