ETV Bharat / city

ادھو ٹھاکرے کی اپوزیشن پر سخت تنقید

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپوزیشن سے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ایمرجنسی کا مطالبہ کرنے والوں کو ملک کی صورتحال پرغور کرنا چاہیے، دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے، ان پر ٹھنڈے پانی کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے، تو کیا ملک میں اعلان شدہ ایمرجنسی ہے؟

udhav thackeray
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے
author img

By

Published : Dec 13, 2020, 9:16 PM IST

مہاوکاس آگھاڑی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپوزیشن کی جانب سے مسلسل حکومت کے خلاف کیے جانے والے مختلف سیاسی پروپیگنڈے کے جواب میں کہا کہ اگر مہاراشٹر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے، تو کیا ملک میں کوئی اعلان شدہ ایمرجنسی ہے؟

اس قسم کا سوال پوچھتے ہوئے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہلی کی سرحدوں پر کسان سردی میں احتجاج کر رہے ہیں، ان پر ٹھنڈے پانی سے چھڑکاؤ کیا جارہا ہے۔یہ خیر سگالی کی علامت نہیں ہے، اگر وہ کچھ تبدیلی چاہتے ہیں تو اس میں تبدیل کرسکتے ہیں، ہمارا کسان کھیت میں سنگ مرمر اگاتا ہے اور سونا اگاتا ہے، سونا کھانا ہے، ورنہ اس کے گھر پر چھاپے مارے جائیں گے۔

مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کسانوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہی ہے اور پیاز اور چینی کی درآمد کر رہی ہے، یہ کس قسم کی انتظامیہ ہے؟ کسان ایسے سرد موسم میں دن رات گزار رہے ہیں سڑک پر سو رہے ہیں، بی جے پی قائدین مل کر فیصلہ کریں کہ کون سے کسان ہیں جو بائیں بازو کے ہیں، پاکستانی ہیں یا وہ چین سے آئے ہیں؟ ہمارے کسانوں سے بات کرنے کے بجائے بی جے پی انہیں پاکستانی ملک دشمن کہہ رہی ہے۔ یہ وہی لوگ (بی جے پی) ہیں جو پاکستان سے چینی اور پیاز لائے ہیں تو کیا اب وہ کسانوں کو پاکستان سے لائیں گے؟

گذشتہ برس بی جے پی حکومت یہ فیصلہ کر رہی تھی کہ مہاوکاس آگھاڑی سرکار کب گرے گی تو شاید انہوں نے یہ نہیں دیکھا ہوگا کہ حکومت نے کیا کیا، گذشتہ برس میں حکومت نے جو کچھ کیا اس پر ایک کتابچہ حال ہی میں مہاراشٹر کے عوام کے سامنے پیش کیا گیا، حکومت سے کہیں بھی عدم اطمینان کا کوئی احساس نہیں ہے۔

ادھو نے پریس کانفرنس میں اخبار نویسوں سے مزید کہا کہ مہاراشٹر کے لوگوں میں مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے بارے میں کوئی ناراضگی نہیں ہے، عوام ہمارے کاموں سے نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ روز بروز ہماری مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ہماری حکومت میں سے کسی نے بھی قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف پروین دریکر کی گرفتاری کے بارے میں کچھ نہیں کہا، کیا دیویندر فڑنویس ہمیں کچھ تجویزات دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ دیویندر فڑنویس کو یہ تک نہیں معلوم کہ ان کی پارٹی میں کون کیا چاہتا ہے اور کون کیا نہیں چاہتا ہے، ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر فڑنویس کے پاس پروین دریکر کی گرفتاری کے بارے میں کوئی ثبوت ہے تو وہ انہیں دیں۔

نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ یہ حکومت بہت سے بحرانوں جیسے کرونا بحران، طوفان اور غیر یقینی بارش جیسی صورتحال سے نکلنے کے لیے راستہ تلاش کر رہی ہے اور مراٹھا ریزرویشن یا کوئی ریزرویشن دیتے وقت کسی کے حقوق کی پامالی نہیں کی جائے گی۔

ادھو ٹھاکرے نے بھی واضح کیا ہے کہ کسی کی بھی ریزرویشن نہیں لی جائے گی اور کسی کو نہ دی جائے گی، جب بات آتی ہے کہ او بی سی برادری کو تحفظات دیئے جائیں تو کوئی بھی ان کے حقوق سے محروم نہیں ہوگا، مخالفین نے کسی واضح وجہ کے بغیر یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔

اپوزیشن لیڈر دیوندر فڑنویس نے الزام لگایا ہے کہ کرونا کی مہاماری کے دور میں مہاراشٹر میں بہت بڑی بدعنوانی ہوئی تھی، اس الزام کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ ہم کورونا کی مہاماری کی صورت حال کے دوران جو کچھ ہوا اس سے ایک راستہ تلاش کر رہے ہیں لیکن حزب اختلاف نے ان تمام اوقات میں صرف سیاست کی ہے، ادھو ٹھاکرے نے بھی واضح کیا کہ ریاست کو ابھی تک مرکز کی جانب سے ملنے والے 28000کروڑ روپے وصول نہیں ہوئے ہیں۔

مہاوکاس آگھاڑی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپوزیشن کی جانب سے مسلسل حکومت کے خلاف کیے جانے والے مختلف سیاسی پروپیگنڈے کے جواب میں کہا کہ اگر مہاراشٹر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے، تو کیا ملک میں کوئی اعلان شدہ ایمرجنسی ہے؟

اس قسم کا سوال پوچھتے ہوئے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہلی کی سرحدوں پر کسان سردی میں احتجاج کر رہے ہیں، ان پر ٹھنڈے پانی سے چھڑکاؤ کیا جارہا ہے۔یہ خیر سگالی کی علامت نہیں ہے، اگر وہ کچھ تبدیلی چاہتے ہیں تو اس میں تبدیل کرسکتے ہیں، ہمارا کسان کھیت میں سنگ مرمر اگاتا ہے اور سونا اگاتا ہے، سونا کھانا ہے، ورنہ اس کے گھر پر چھاپے مارے جائیں گے۔

مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کسانوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہی ہے اور پیاز اور چینی کی درآمد کر رہی ہے، یہ کس قسم کی انتظامیہ ہے؟ کسان ایسے سرد موسم میں دن رات گزار رہے ہیں سڑک پر سو رہے ہیں، بی جے پی قائدین مل کر فیصلہ کریں کہ کون سے کسان ہیں جو بائیں بازو کے ہیں، پاکستانی ہیں یا وہ چین سے آئے ہیں؟ ہمارے کسانوں سے بات کرنے کے بجائے بی جے پی انہیں پاکستانی ملک دشمن کہہ رہی ہے۔ یہ وہی لوگ (بی جے پی) ہیں جو پاکستان سے چینی اور پیاز لائے ہیں تو کیا اب وہ کسانوں کو پاکستان سے لائیں گے؟

گذشتہ برس بی جے پی حکومت یہ فیصلہ کر رہی تھی کہ مہاوکاس آگھاڑی سرکار کب گرے گی تو شاید انہوں نے یہ نہیں دیکھا ہوگا کہ حکومت نے کیا کیا، گذشتہ برس میں حکومت نے جو کچھ کیا اس پر ایک کتابچہ حال ہی میں مہاراشٹر کے عوام کے سامنے پیش کیا گیا، حکومت سے کہیں بھی عدم اطمینان کا کوئی احساس نہیں ہے۔

ادھو نے پریس کانفرنس میں اخبار نویسوں سے مزید کہا کہ مہاراشٹر کے لوگوں میں مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے بارے میں کوئی ناراضگی نہیں ہے، عوام ہمارے کاموں سے نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ روز بروز ہماری مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ہماری حکومت میں سے کسی نے بھی قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف پروین دریکر کی گرفتاری کے بارے میں کچھ نہیں کہا، کیا دیویندر فڑنویس ہمیں کچھ تجویزات دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ دیویندر فڑنویس کو یہ تک نہیں معلوم کہ ان کی پارٹی میں کون کیا چاہتا ہے اور کون کیا نہیں چاہتا ہے، ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر فڑنویس کے پاس پروین دریکر کی گرفتاری کے بارے میں کوئی ثبوت ہے تو وہ انہیں دیں۔

نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ یہ حکومت بہت سے بحرانوں جیسے کرونا بحران، طوفان اور غیر یقینی بارش جیسی صورتحال سے نکلنے کے لیے راستہ تلاش کر رہی ہے اور مراٹھا ریزرویشن یا کوئی ریزرویشن دیتے وقت کسی کے حقوق کی پامالی نہیں کی جائے گی۔

ادھو ٹھاکرے نے بھی واضح کیا ہے کہ کسی کی بھی ریزرویشن نہیں لی جائے گی اور کسی کو نہ دی جائے گی، جب بات آتی ہے کہ او بی سی برادری کو تحفظات دیئے جائیں تو کوئی بھی ان کے حقوق سے محروم نہیں ہوگا، مخالفین نے کسی واضح وجہ کے بغیر یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔

اپوزیشن لیڈر دیوندر فڑنویس نے الزام لگایا ہے کہ کرونا کی مہاماری کے دور میں مہاراشٹر میں بہت بڑی بدعنوانی ہوئی تھی، اس الزام کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ ہم کورونا کی مہاماری کی صورت حال کے دوران جو کچھ ہوا اس سے ایک راستہ تلاش کر رہے ہیں لیکن حزب اختلاف نے ان تمام اوقات میں صرف سیاست کی ہے، ادھو ٹھاکرے نے بھی واضح کیا کہ ریاست کو ابھی تک مرکز کی جانب سے ملنے والے 28000کروڑ روپے وصول نہیں ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.