ETV Bharat / city

Saamana Editorial Bullock Cart Race Case: سامنا اخبار نے بیل گاڑی دوڑ کی اجازت کو بڑی خوشخبری قرار دیا - بیل گاڑی کی دوڑ پر لگی پابندی ہٹی

مہاراشٹر میں بیل گاڑی دوڑ پر لگی پابندی کو سپریم کورٹ کی جانب سے ہٹائے جانے پر شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا 'Saamana News Paper' کے اداریہ میں لکھا ہے کہ یہ فیصلہ مہاراشٹر کے دیہی لوگوں کے لیے بڑی خوشخبری سے کم نہیں ہے۔ چار سال کے وقفے کے بعد جمعرات کو سپریم کورٹ نے بیل گاڑی Supreme Court Rules on bullock cart پروگرام منعقد کرنے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔

Saamna newspaper called the permission for bullock cart racing great news
Saamna newspaper called the permission for bullock cart racing great news
author img

By

Published : Dec 17, 2021, 10:21 AM IST

Updated : Dec 17, 2021, 10:56 AM IST

ممبئی: مہاراشٹر میں بیل گاڑی کی دوڑ پر لگی پابندی کو ہٹا لیے The ban on bullock cart racing has been lifted جانے پر شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا اخبار Saamana News Paper میں لکھا ہے کہ مہاراشٹر کے دیہی لوگوں کو سپریم کورٹ کے ذریعے بڑی خوشخبری ہے۔ عوام میں بے حد مقبول مانے جانے والے سپریم کورٹ نے جمعرات کو مہاراشٹرا میں بیلوں کی دوڑ کی اجازت دے دی، چار سال کے وقفے کے بعد، انہی شرائط اور ضابطوں کی بنیاد پر جو کرناٹک اور تمل ناڈو کی طرف سے جانوروں پر ظلم کی روک تھام ایکٹ (PCA ایکٹ) میں ترمیم میں طے کی گئی ہیں.Saamana Editorial Bullock Cart Race Case۔

جسٹس اے ایم کھانولکر کی سربراہی والی بنچ مہاراشٹر حکومت کی خصوصی چھٹی کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی جس میں 2018 کے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے ریاست میں بیل گاڑیوں کی دوڑ پر روک لگا دی تھی۔ ہائی کورٹ نے جلی کٹو جیسے روایتی جانوروں کے کھیلوں پر پابندی لگانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پس منظر میں یہ حکم جاری کیا اور اسے PCA ایکٹ کے تحت جرم قرار دیا۔

سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ تمل ناڈو اور کرناٹک حکومتوں نے جانوروں کے کھیلوں کی اجازت دینے کے لیے ایکٹ میں ترمیم منظور کی ہے۔

عدالت عظمیٰ Supreme Court rules on bullock cart race نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کے ان دفعات پر بھی یہی نظام لاگو ہونا چاہیے، جو دوسری ریاستوں میں کی گئی ترامیم سے ملتے جلتے ہیں۔ ان ترامیم کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ تاہم، دو ججوں کی بنچ نے ترامیم پر روک لگائے بغیر معاملے کو آئینی بنچ کو بھیج دیا تھا۔

بنچ، جس میں جسٹس سی ٹی روی کمار بھی شامل ہیں، نے کہا کہ مہاراشٹرا ترمیم کی درستگی کا فیصلہ بھی وہی آئینی بنچ کرے گا۔

مزید پڑھیں:

سماعت کے دوران، بنچ نے زبانی طور پر مشاہدہ کیا کہ یکسانیت کا ہونا ضروری ہے، اگر دوسری ریاستوں میں دوڑیں چل رہی ہیں، تو مہاراشٹر میں اس کی اجازت کیوں نہیں دی جائے۔

2014 میں سپریم کورٹ نے ملک بھر میں جلی کٹو، بیلوں کی دوڑ اور بیل گاڑیوں کی دوڑ پر پابندی لگا دی تھی۔ کرناٹک اور تمل ناڈو نے ایکٹ میں ترمیم کی تھی تاکہ ریگولیٹڈ بیل ریس اور جلی کٹو کو اجازت دی جائے

ممبئی: مہاراشٹر میں بیل گاڑی کی دوڑ پر لگی پابندی کو ہٹا لیے The ban on bullock cart racing has been lifted جانے پر شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا اخبار Saamana News Paper میں لکھا ہے کہ مہاراشٹر کے دیہی لوگوں کو سپریم کورٹ کے ذریعے بڑی خوشخبری ہے۔ عوام میں بے حد مقبول مانے جانے والے سپریم کورٹ نے جمعرات کو مہاراشٹرا میں بیلوں کی دوڑ کی اجازت دے دی، چار سال کے وقفے کے بعد، انہی شرائط اور ضابطوں کی بنیاد پر جو کرناٹک اور تمل ناڈو کی طرف سے جانوروں پر ظلم کی روک تھام ایکٹ (PCA ایکٹ) میں ترمیم میں طے کی گئی ہیں.Saamana Editorial Bullock Cart Race Case۔

جسٹس اے ایم کھانولکر کی سربراہی والی بنچ مہاراشٹر حکومت کی خصوصی چھٹی کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی جس میں 2018 کے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے ریاست میں بیل گاڑیوں کی دوڑ پر روک لگا دی تھی۔ ہائی کورٹ نے جلی کٹو جیسے روایتی جانوروں کے کھیلوں پر پابندی لگانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پس منظر میں یہ حکم جاری کیا اور اسے PCA ایکٹ کے تحت جرم قرار دیا۔

سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ تمل ناڈو اور کرناٹک حکومتوں نے جانوروں کے کھیلوں کی اجازت دینے کے لیے ایکٹ میں ترمیم منظور کی ہے۔

عدالت عظمیٰ Supreme Court rules on bullock cart race نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کے ان دفعات پر بھی یہی نظام لاگو ہونا چاہیے، جو دوسری ریاستوں میں کی گئی ترامیم سے ملتے جلتے ہیں۔ ان ترامیم کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ تاہم، دو ججوں کی بنچ نے ترامیم پر روک لگائے بغیر معاملے کو آئینی بنچ کو بھیج دیا تھا۔

بنچ، جس میں جسٹس سی ٹی روی کمار بھی شامل ہیں، نے کہا کہ مہاراشٹرا ترمیم کی درستگی کا فیصلہ بھی وہی آئینی بنچ کرے گا۔

مزید پڑھیں:

سماعت کے دوران، بنچ نے زبانی طور پر مشاہدہ کیا کہ یکسانیت کا ہونا ضروری ہے، اگر دوسری ریاستوں میں دوڑیں چل رہی ہیں، تو مہاراشٹر میں اس کی اجازت کیوں نہیں دی جائے۔

2014 میں سپریم کورٹ نے ملک بھر میں جلی کٹو، بیلوں کی دوڑ اور بیل گاڑیوں کی دوڑ پر پابندی لگا دی تھی۔ کرناٹک اور تمل ناڈو نے ایکٹ میں ترمیم کی تھی تاکہ ریگولیٹڈ بیل ریس اور جلی کٹو کو اجازت دی جائے

Last Updated : Dec 17, 2021, 10:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.