ETV Bharat / city

خلافت کمیٹی نے عیدمیلاد النبی کی صد سالہ تقریبات کا اعلان کیا

خلافت ہاؤس ممبئی سے مرکزی خلافت کمیٹی کے زیراہتمام عید میلادالنبی کے موقع پر جلسہ اور جلوس کے سو سال مکمل ہونے پر شاندار جشن منانے کا اعلان انڈیا خلافت کمیٹی نے آج کیا ہے۔

خلافت کمیٹی نے عیدمیلاد النبی کی صد سالہ تقریبات کا اعلان کیا
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 11:27 PM IST

جنوبی ممبئی کے بائیکلہ میں واقع خلافت ہاؤس نہ صرف ایک تاریخی عمارت ہے بلکہ اسی مقام سے وہ تحریک اٹھی تھی جس نے برطانوی حکومت کے پایہ تخت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ دنیا آج بھی اس تحریک کو’ تحریک خلافت‘ کے نام سے یاد کرتی ہے۔

پہلی جنگ عظیم میں فتح سے ہمکنار ہونے کے بعد برطانیہ نے ان حلیف ممالک کو جنھوں نے جرمنی کا ساتھ دیا تھا، سبق سکھانے کا ارادہ کیا۔ ان میں ایک ملک ترکی بھی تھاجہاں خلافت عثمانیہ قائم تھی۔

برطانوی حکومت نے جب ترکی کی خلافت کو ختم کرنے کا ارادہ کیا تو ہندوستان کے مسلمانوں میں بے چینی کی لہر پیدا ہونے لگی وہ نہیں چاہتے تھے کہ خلافت پر آنچ بھی آئےجس سے انکی جذباتی وابستگی تھی ۔اسلامی حکومت مقامات مقدسہ کی نگہبان تھی ان کو خطرہ لاحق تھا کہ خلافت کی حکومت کے ختم کیے جانے کی صورت میں مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کو برطانوی حکومت نقصان پہنچا ئےگی۔

بھارت کے مسلمانوں نے حکومت وقت سے اختلاف نہ رکھنے اور ان کا حامی رہنے کا وعدہ بھی کیا مگر فتح حاصل ہونے کے بعد برطانوی حکومت نہ صرف وعدے سے مکر گئی بلکہ خلافت کو ختم کرنے کا ارادہ بھی کر لیا۔ حکومت کو اس ارادہ سے باز رکھنے کے لیئے خلافت ہاوس بائیکلہ سے وہ تحریک اٹھی تھی جس نے برطانوی حکومت کے پایہ تخت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

دنیا آج بھی اس تحریک کو تحریک خلافت کے نام سے یاد کرتی ہےاور 1919 میں راے عامہ کو منظم کرنے کے لیے اور متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے ممبئی میں آل انڈیا خلافت کمیٹی قایم کر دی گئی جس کے صدر سیٹھ چھوٹانی اور سیکرٹری حاجی صدیق کھتری منتخب ہوئے اور پھر مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی کی قیادت اور مہاتما گاندھی اور بی اماں کی سرپرستی میں تحریک آگے بڑھی تھی۔

اکتوبر 2019 اس تحریک کو سو سال پورے ہوگیے ہیں۔ لہذا خلا فت کمیٹی نے صد سالہ جشن کا اہتمام کیا گیا ہے،جس میں اردو کارواں کا اشتراک حاصل کیا گیا ہے۔اور جس کے تحت طلباء و طالبات کے درمیان ہفتہ روزہ مختلف علمی و ثقافتی پروگرام وں کا انعقاد کیا گیا ہے تمام مقابلے خلافت ہاوس بائیکلہ میں ہونگے۔ جن میں تحریری مقابلے، کوئز، ڈرامہ، پوسٹر پینٹگ .مقابلہ، حمد و نعت گوئی خاص طور ہر قابل ذکر ہیں۔

واضح رہے کہ ان مقابلوں میں مدرسے تا اسکول کے طلباء اور جونیر کالج سے لیکر سینئر کالج کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

آل انڈیا خلافت کمیٹی کے کارگزار چئیر مین سرفراز آرزو نے اردو کارواں کے تیار کردہ پروگرام میں زیادہ سے زیادہ حصہ داری اور شرکت کی اپیل کی ہے ۔تمام اہل اردو اور اہل علم سے گذارش کی گئی ہے کہ اس صد سالہ جشن میں شامل ہو کر اس تحریک کی تاریخی حیثیت پر نہ صرف مہر لگائیں بلکہ ان مقابلوں میں حصہ دلوا کر اساتذہ اور ان بچوں پر قابل فخر احساس پیدا کریں کہ وہ ایک شاندار تاریخ کے مالک ہیں اور آزادی کی تحریک میں ان کے بزرگوں نے ایک کلیدی رول ادا کیا ہے۔

جنوبی ممبئی کے بائیکلہ میں واقع خلافت ہاؤس نہ صرف ایک تاریخی عمارت ہے بلکہ اسی مقام سے وہ تحریک اٹھی تھی جس نے برطانوی حکومت کے پایہ تخت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ دنیا آج بھی اس تحریک کو’ تحریک خلافت‘ کے نام سے یاد کرتی ہے۔

پہلی جنگ عظیم میں فتح سے ہمکنار ہونے کے بعد برطانیہ نے ان حلیف ممالک کو جنھوں نے جرمنی کا ساتھ دیا تھا، سبق سکھانے کا ارادہ کیا۔ ان میں ایک ملک ترکی بھی تھاجہاں خلافت عثمانیہ قائم تھی۔

برطانوی حکومت نے جب ترکی کی خلافت کو ختم کرنے کا ارادہ کیا تو ہندوستان کے مسلمانوں میں بے چینی کی لہر پیدا ہونے لگی وہ نہیں چاہتے تھے کہ خلافت پر آنچ بھی آئےجس سے انکی جذباتی وابستگی تھی ۔اسلامی حکومت مقامات مقدسہ کی نگہبان تھی ان کو خطرہ لاحق تھا کہ خلافت کی حکومت کے ختم کیے جانے کی صورت میں مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کو برطانوی حکومت نقصان پہنچا ئےگی۔

بھارت کے مسلمانوں نے حکومت وقت سے اختلاف نہ رکھنے اور ان کا حامی رہنے کا وعدہ بھی کیا مگر فتح حاصل ہونے کے بعد برطانوی حکومت نہ صرف وعدے سے مکر گئی بلکہ خلافت کو ختم کرنے کا ارادہ بھی کر لیا۔ حکومت کو اس ارادہ سے باز رکھنے کے لیئے خلافت ہاوس بائیکلہ سے وہ تحریک اٹھی تھی جس نے برطانوی حکومت کے پایہ تخت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

دنیا آج بھی اس تحریک کو تحریک خلافت کے نام سے یاد کرتی ہےاور 1919 میں راے عامہ کو منظم کرنے کے لیے اور متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے ممبئی میں آل انڈیا خلافت کمیٹی قایم کر دی گئی جس کے صدر سیٹھ چھوٹانی اور سیکرٹری حاجی صدیق کھتری منتخب ہوئے اور پھر مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی کی قیادت اور مہاتما گاندھی اور بی اماں کی سرپرستی میں تحریک آگے بڑھی تھی۔

اکتوبر 2019 اس تحریک کو سو سال پورے ہوگیے ہیں۔ لہذا خلا فت کمیٹی نے صد سالہ جشن کا اہتمام کیا گیا ہے،جس میں اردو کارواں کا اشتراک حاصل کیا گیا ہے۔اور جس کے تحت طلباء و طالبات کے درمیان ہفتہ روزہ مختلف علمی و ثقافتی پروگرام وں کا انعقاد کیا گیا ہے تمام مقابلے خلافت ہاوس بائیکلہ میں ہونگے۔ جن میں تحریری مقابلے، کوئز، ڈرامہ، پوسٹر پینٹگ .مقابلہ، حمد و نعت گوئی خاص طور ہر قابل ذکر ہیں۔

واضح رہے کہ ان مقابلوں میں مدرسے تا اسکول کے طلباء اور جونیر کالج سے لیکر سینئر کالج کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

آل انڈیا خلافت کمیٹی کے کارگزار چئیر مین سرفراز آرزو نے اردو کارواں کے تیار کردہ پروگرام میں زیادہ سے زیادہ حصہ داری اور شرکت کی اپیل کی ہے ۔تمام اہل اردو اور اہل علم سے گذارش کی گئی ہے کہ اس صد سالہ جشن میں شامل ہو کر اس تحریک کی تاریخی حیثیت پر نہ صرف مہر لگائیں بلکہ ان مقابلوں میں حصہ دلوا کر اساتذہ اور ان بچوں پر قابل فخر احساس پیدا کریں کہ وہ ایک شاندار تاریخ کے مالک ہیں اور آزادی کی تحریک میں ان کے بزرگوں نے ایک کلیدی رول ادا کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.