مہاراشٹر کے شیوسینا ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے آج اپنےٹوئیٹر اکاونٹ پرٹوئیٹ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ ملک بھر میں کرونا کے بڑھتی ہوئی تشویشناک صورحال کے ضمن میں مرکز کی بی جے پی سرکار کو دو روزہ پارلیمنٹ کاخصوصی اجلاس بلانا چاہیے تاکہ اس میں تمام اراکین پارلیمان کے روبرو اس پر تبادلۂ خیال کر سکے ۔
انہوں نے کسی کا نام نہ لیتے ہوئےمزید لکھا کہ کرونا کے ساتھ اس سے متعلق بات کرنے پر کوئی بستر آکسیجن ڈوز کی عدم دستیابی ہے۔ یہ ایک پیچیدہ صورتحال ہے، وبا ایک خوفناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔
جو کہ کسی جنگ کی صورتحال سے مختلف نہیں ہے۔ہر طرف افراتفری اور تناو کا ماحول ہے
مخالفین کا بیان درست ہے لیکن یہ مہاراشٹر کی صورتحال کی تفصیل ہے ۔
لہٰذا مہاراشٹر کی صورتحال پر بات چیت کرنے کے لیے براہ راست لوک سبھا کا اجلاس بلانے کی تجویز دینا فی الحال مناسب نہیں ہے۔
واضح رہے ریاستی بی جے پی کے صدر چندرکانت دادا پاٹل نے سنجے راوت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سنجے راوت چونکہ مہا وکاس آگھاڑی کے ترجمان کے طور پر اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔
اس لیے انہیں چاہئے کہ وہ مہاراشٹرا کی موجودہ نازک صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے لوک سبھا کے بجائے قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائیں۔
اگر مہاراشٹر میں صدرراج کا نفاذ ہوتا تو ایسا کرنا مناسب ہوتا۔ فی الحال مہاراشٹر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا مناسب ہوگا۔
لہذا انہیں اپنی حکومت کو اس طرح خصوصی سیشن منعقد کرنے کا مشورہ دینا چاہیے۔
پلٹ وار کرتے ہوئےسنجے راوت نے آج ٹویٹ کیا کہ مرکز پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔ چندرکانت پاٹل نے راوت کے مطالبے پر کڑی تنقید کی ہے اور انہوں نے راوت کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مشورہ دیا جانا چاہیے۔