مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی اور مضافات میں جنم اشٹمی کا تہوار کافی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ جسے مقامی زبان میں گوندہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس بار دہی ہنڈی کا تہوار کورونا وباء کی نذر ہو گیا ہے۔ امسال اس تہوار کو عوامی مقامات پر منائے جانے کی امید بھی کافی کم ہے۔ اس تہوار کی تقریب پر خرچ ہونے والی رقم کو آرگنائزر کورونا وائرس پر خرچ کررہے ہیں۔
ممبئی اور مضافات میں دہی ہنڈی کا اہتمام کرنے والے منڈلوں نے امسال کورونا وائرس کسی بھی طرح کی تقریب نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تھانے کے شیوسینا رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک کی زیر نگرانی میں 'سنسکرتی پرتیشٹھان' کی جانب سے ہر برس دہی ہنڈی کی سب سے منفرد تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
اسی منڈل کی دہی ہنڈی میں کافی بلند انسانی پرامڈ بنانے کا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ بھی ہے۔ امسال سنسکرتی پرتیسٹھان نے کورونا وائرس وباء کے سبب دہی ہنڈی تقریب کو رد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تقریباً ایک کروڑ روپے رقم کی کورونا وائرس وباء میں پریشان حال افراد میں دوا خرید کر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تھانے شہر اور مضافات میں ایک دہی ہنڈی منڈل کے ذریعہ اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے اعلان کے بعد چوطرفہ ستائش ہو رہی ہے۔