تفصیل کے مطابق کورونا وباءکے دوران دہلی مرکز میں پولیس کی چھاپہ مار کاروائی کے بعد مرکز نظام الدین سے جتنے بھی جماعتی کارکنان جن جن ریاستوں و شہروں میں گئے تھے، وہاں کی مقامی پولیس و انتطامیہ کی جانب سے چھان بین ہورہی تھی اسی طرح نوی ممبئی کے واشی کے سیکٹر کے9 میں نورالاسلام ٹرسٹ کی مسجد نور میں بھی مقامی کے علاوہ 11 غیر ملکی جماعتی کارکنان ٹھرے ہوئے تھے جنھیں واشی پولیس نے حراست میں لےکر ان کے خلاف کورونا ایکٹ، پاسپورٹ مخالف ایکٹ و مختلف دفعات و الزامات کے تحت سی آر نمبر171/20کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔
اس دوران ان میں سے تین کارکنان کورونا متاثر ہوگئے تھے جس میں سے ایک کی موت ہوگئی تھی پولیس نے معاملہ درج کر ان کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
سینکڑوں جماعت کارکنان اپنا پلازمہ دینے کوتیار
ادھر اورنگ آباد ہائی کورٹ نے گذشتہ روز جماعتی کارکنان پر لگے سبھی الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے انھیں باعزت بری کردیا تھا اس کے بعد اسی کو نظیر بناتے ہوئے تھانے سیشن کورٹ نے ممبرا میں قیام پذیر 26بنگلہ دیشی جماعتی کارکنان کو بھی رہا کردیا اور اب جب واشی کے فلپائنی جماعتی کارکنان کا معاملہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی کورٹ نمبر 12 کے مجسٹریٹ کے جے کھومنے کے سامنے پہنچا تو انھوں نے پولیس کی جانب سے ان فلپائنی جماعتی کارکنان پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سبھی کو باعزت رہا کرنے کا اور انھیں ان کا پاسپورٹ واپس کر انھیں ان کے وطن بھیجنے کا راہ ہموار کرنے کا حکم دیا۔