ممبئی کے اگست کرانتی میدان میں بالی وڈ کی معروف ادکارہ و فعال سماجی کارکن سوارا بھاسکر نے کہا کہ' جب ملک بھر میں احتجاج ہو رہے تو حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کی بات سنے'۔
انہوں نے کہا کہ' اگر عوام کسی قانون کی مخالفت کررہی ہے اسے ختم کردینا چاہیے، نہ کہ حکومت عوام اور طلبا پر لاٹھیاں برسائے۔
انہوں نے کہا کہ' شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے صرف طلبہ ہی نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اس کی مخالفت میں ہیں، اس میں امیر غریب ہندو مسلم سب شامل ہیں، اگر حکومت عدنان سمیع کو شہریت دے سکتی ہیں تو باقی لوگوں کو کیوں نہیں، ہمیں گاندھی جی اور آزاد کا بھارت چاہیے آج کا بھارت نہیں چاہیے۔
سوارا نے کہا کہ' حکومت کو مہنگائی اور تعلیم پر غور کرنا ہوگا۔ تعلیم ہر طبقے تک پہنچ سکے اس کے لیے اقدامات کی ضروت ہے۔ ہندو مسلم ذات پات یہ سب بہت پرانا ہو چکا اس کے ذریعے سماج کا کچھ بھلا نہیں ہوسکتا۔ ہمیں اس سے نکلنا ہوگا تبھی ملک میں ترقی ہوگی اور سبھی طبقے خوشحال زندگی گزار سکیں گے۔'