مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے حکومت مہاراشٹر ریاست میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ چند روز قبل ممبئی کے میئر نے متعدد مقامات کا جائزہ لیا اور عوام سے کووڈ سے متعلق ضابطوں پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل بھی کی۔
دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے متعلق سماجی کارکن اور مذھبی رہنماؤں نے کہا کہ اس سے عام لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہی ہوگا، کیونکہ جنوبی ممبئی کی گنجان آبادی والے مقامات پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے کئی لوگوں کو بے جا پریشان کیا تھا۔ جبکہ عام لوگوں کو رسد اور دوسری ضرورتوں کے لیے باہر نکلنا پڑتا تھا اور وہ پولیس کی کاروائی کے شکار ہوجاتے تھے۔
پہلے لاک ڈاون کے دوران محکمہ بی ایم سی اور حکومت عام لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر رہی ہے لیکن مقامی غیر سرکری تنظیموں کی کوششوں کے سبب ان ضرورتوں کو پورا کیا گیا، اور اب اگر دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا جاتا ہے تو عوام کو پولیس کی بے جا کاروائی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔
دراصل جنوبی ممبئی کے متعدد مقامات چھوٹی چھوٹی کھولیوں اور تنگ گلیوں پر مشتمل ہیں، چھوٹے گھر اور لوگوں کی تعداد زیادہ ہونے کے سبب لاک ڈاؤن میں گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہوگئے اور یہی مجبوری پولیس کی کاروائی کا بھی سبب بنی۔
حکومت مہاراشٹر اور بی ایم سی کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ باوجود اس کے کورونا وبا پر پوری طرح سے قابو نہیں پایا جاسکا، ایسے میں عوام کی یہ ذمہ داری ہے کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ لاک ڈاؤن جیسے مشکل حالات سے بچ سکیں۔