شیو سینا کی رکن اسمبلی یامنی یشونت جادھو کا کہنا ہے کہ یہ علاقے ترقی سے کوسوں دور ہیں۔ شیوسینا کی کوشش ہوگی کی ان علاقوں میں ترقیاتی کام کرائے جائیں اور عوام کو بنیادی سہولیات دستیاب کرائی جائے۔
آشا مامڈی اسی علاقے میں رہتی ہیں۔ طویل عرصے سے سماجی و سیاسی کاموں میں پیش پیش رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ہمارے آنے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو بنیادی حقوق اور بنیادی سہولیات بہم پہنچائی جائے۔ جن سے وہ ایک لمبے عرصے سے محروم ہیں۔
یہ علاقے مسلم اکثریتی علاقے ہیں۔ کوکنی مسلم کی اکثریت یہاں آباد ہے۔ اس کے علاوہ اتر پردیش کے لوگوں کی بھی ان علاقوں میں خاصی تعداد بستی ہے۔ اسی گلی میں چھوٹا شکیل بھی دور طفل سے ہی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا۔ فی الحال وہ بھارت میں نہیں ہے لیکن یہاں کی عوام اور اس علاقے کے رہنے والوں کو جرائم پیشوں کی سابقہ غلطیوں کا خمیازہ اسی طرح سے بھگتنا پڑتا ہے۔ یہاں کے لوگ ترقیات سے کوسوں دور ہیں اور بنیادی ضرورتوں سے انہیں محروم ہونا پڑ رہا ہے۔
اب شیوسینا نے کوشش کی ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت کے ذریعہ ان علاقوں کی ترقی کرائی جائے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ شیوسینا کو یہاں کتنی کامیابی ملتی ہے؟