ETV Bharat / city

شیوسینا ہندوتوا پارٹی ہے اور رہے گی: ارمیلا ماتونڈکر - ارمیلا نے تشہیر کر کے

شیو سینا میں آنے سے قبل فلم اداکارہ نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی بدلے میں کانگریس نے انہیں اتر ممبئی سے لوک سبھا میں اپنا امیدوار بھی نامزد کیا تھا۔

Urmila
ارمیلا ماتونڈکر
author img

By

Published : Dec 24, 2020, 10:16 PM IST

حال ہی میں شیو سینا میں شامل ہونے والی اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر نے کہا ہے کہ شیوسینا ایک ہندوتوا پارٹی ہے اور آئندہ بھی ہندوتوا ہی رہے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارمیلا نے مزیدکہا کہ وہ زمین سے جڑی سیاست پر یقین رکھتی ہیں۔ وہ سوشل میڈیا جیسے وہاٹس ایپ، ٹویٹر ایپ پر سیاست کرنے والی لیڈر نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کانگریس کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کرنے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو باتیں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں ان پر گفتگو نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہمیں مستقبل پر اپنی نگاہیں رکھنا چاہئے۔

واضح رہے کہ شیو سینا میں آنے سے قبل فلم اداکارہ نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی بدلے میں کانگریس نے انہیں اتر ممبئی سے لوک سبھا میں اپنا امیدوار بھی نامزد کیا تھا۔ چند دنوں میں ارمیلا نے تشہیر کر کے پورے ملک کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی۔ الیکشن ہارنے کے بعد انہوں نے کانگریس کے لیڈران کو خط لکھا مگر بعد میں وہ تنازعہ کا باعث بن گیا۔

چودہ مہینوں کے بعد ارمیلا نے کانگریس کا دامن چھوڑ کر شیوسینا میں شمولیت اختیار کر لی جہاں انہیں گورنر کے کوٹے سے ایم ایل سی بنانے کے لئے شیو سینا کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے۔ فی الحال ابھی تک ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ان کو ہری جھنڈی نہیں ملی ہے۔


دادر کے شیو سینا بھون میں انہوں نے کہا کہ بھلے ہی میں نے کانگریس پارٹی کو چھوڑ دی ہو مگر راہل گاندھی، سونیا گاندھی، بالا صاحب تھورات جیسے سینیئر لیڈران کی بہت عزت کرتی ہوں۔

شیوسینا میں اپنی شمولیت کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح مہا وکاس آگھاڑی کے قائد اور ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے عام آدمی کے لئے جو کچھ کر رہے ہیں وہ نا صرف قابل تعریف ہے بلکہ دوسروں کے لئے مشعل راہ بھی ہے۔ ایک برس کے دوران کورونا کی وبا، بے موسم بارش، سمندری طوفان جیسے کئی مشکلات پیش آئیں مگر ادھو ٹھاکرے ان مشکلات کے سامنے ایک چٹان بن کر کھڑے رہے۔ ان مشکل حالات میں بھی انہوں نے اپنے عوام کو بہت مدد کیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے تاریخی کھیل کو فروغ دینے والا نوجوان


سنہ 2021 میں فلمی کیئریر کے 30 برس پورے ہو رہے ہیں اس موقع پر ارمیلا نے کہا کہ انہوں نے فلمی دنیا میں بھی بہت کام کیے ہیں اور سیاست میں آنے کا مقصد بھی عوام کی خدمت کرنا ہے، موقع ملا تو ودھان پریشد میں بھی اچھا کام کریں گیں۔ وہ بہحیثیت ایم ایل سی کیا کام کریں گی؟ یہ تمام ایجنڈے بھی انہوں نے تیار کر لیے ہیں۔


کانگریس اپنے آپ کو سیکولر پارٹی کہتی ہے جبکہ شیوسینا ہندوتوادی پارٹی ہے۔ دونوں کے ایجنڈے الگ الگ ہیں۔ایسے حالات میں آپ شیوسینا میں رہ کر کس طرح کام کر سکتی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ارمیلا نے کہا کہ شیوسینا ہندو توا پارٹی تھی اور مستقبل میں بھی رہے گی۔ ہندوتوا تمام لوگوں کو اپنے اندر ضم کر لیتا ہے ہندوتوا کادائرہ کار بہت بڑا ہے۔

حال ہی میں شیو سینا میں شامل ہونے والی اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر نے کہا ہے کہ شیوسینا ایک ہندوتوا پارٹی ہے اور آئندہ بھی ہندوتوا ہی رہے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارمیلا نے مزیدکہا کہ وہ زمین سے جڑی سیاست پر یقین رکھتی ہیں۔ وہ سوشل میڈیا جیسے وہاٹس ایپ، ٹویٹر ایپ پر سیاست کرنے والی لیڈر نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کانگریس کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کرنے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو باتیں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں ان پر گفتگو نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہمیں مستقبل پر اپنی نگاہیں رکھنا چاہئے۔

واضح رہے کہ شیو سینا میں آنے سے قبل فلم اداکارہ نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی بدلے میں کانگریس نے انہیں اتر ممبئی سے لوک سبھا میں اپنا امیدوار بھی نامزد کیا تھا۔ چند دنوں میں ارمیلا نے تشہیر کر کے پورے ملک کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی۔ الیکشن ہارنے کے بعد انہوں نے کانگریس کے لیڈران کو خط لکھا مگر بعد میں وہ تنازعہ کا باعث بن گیا۔

چودہ مہینوں کے بعد ارمیلا نے کانگریس کا دامن چھوڑ کر شیوسینا میں شمولیت اختیار کر لی جہاں انہیں گورنر کے کوٹے سے ایم ایل سی بنانے کے لئے شیو سینا کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے۔ فی الحال ابھی تک ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ان کو ہری جھنڈی نہیں ملی ہے۔


دادر کے شیو سینا بھون میں انہوں نے کہا کہ بھلے ہی میں نے کانگریس پارٹی کو چھوڑ دی ہو مگر راہل گاندھی، سونیا گاندھی، بالا صاحب تھورات جیسے سینیئر لیڈران کی بہت عزت کرتی ہوں۔

شیوسینا میں اپنی شمولیت کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح مہا وکاس آگھاڑی کے قائد اور ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے عام آدمی کے لئے جو کچھ کر رہے ہیں وہ نا صرف قابل تعریف ہے بلکہ دوسروں کے لئے مشعل راہ بھی ہے۔ ایک برس کے دوران کورونا کی وبا، بے موسم بارش، سمندری طوفان جیسے کئی مشکلات پیش آئیں مگر ادھو ٹھاکرے ان مشکلات کے سامنے ایک چٹان بن کر کھڑے رہے۔ ان مشکل حالات میں بھی انہوں نے اپنے عوام کو بہت مدد کیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے تاریخی کھیل کو فروغ دینے والا نوجوان


سنہ 2021 میں فلمی کیئریر کے 30 برس پورے ہو رہے ہیں اس موقع پر ارمیلا نے کہا کہ انہوں نے فلمی دنیا میں بھی بہت کام کیے ہیں اور سیاست میں آنے کا مقصد بھی عوام کی خدمت کرنا ہے، موقع ملا تو ودھان پریشد میں بھی اچھا کام کریں گیں۔ وہ بہحیثیت ایم ایل سی کیا کام کریں گی؟ یہ تمام ایجنڈے بھی انہوں نے تیار کر لیے ہیں۔


کانگریس اپنے آپ کو سیکولر پارٹی کہتی ہے جبکہ شیوسینا ہندوتوادی پارٹی ہے۔ دونوں کے ایجنڈے الگ الگ ہیں۔ایسے حالات میں آپ شیوسینا میں رہ کر کس طرح کام کر سکتی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ارمیلا نے کہا کہ شیوسینا ہندو توا پارٹی تھی اور مستقبل میں بھی رہے گی۔ ہندوتوا تمام لوگوں کو اپنے اندر ضم کر لیتا ہے ہندوتوا کادائرہ کار بہت بڑا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.