ETV Bharat / city

مہاراشٹر: شیوسینا وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لیے بضد

مہاراشٹر میں شیوسینا او ربی جے پی کے درمیان سرکار بنانے کے لیے جاری رسہ کشی کے دوران بی جے پی نے سخت تیور دکھاتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی، شیو سینا کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ دینے پر تو راضی ہو گئی ہے لیکن قلمدانوں کی تقسیم میں اہم قلمدان ہم اپنے پاس ہی رکھیں گے۔'

مہاراشٹر میں شیو سینا
author img

By

Published : Nov 3, 2019, 11:20 PM IST

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے شیوسینا کے 50-50 کے فارمولے کو بھی تسلیم کر لیا ہے لیکن وزیراعلیٰ کی کرسی دینے کے لیے تیار نہیں ہیں نیز اہم قلمدان بھی نہیں دیا جائے گا کیونکہ جس پارٹی کی جتنی تعداد ہے، اس پارٹی کے حصے میں اتنی ہی وزارت آنی چاہئے۔

یہ بھی پتہ چلا ہے کہ شیوسینا کے ایم ایل اے کی تعداد سے زیادہ انہیں کچھ بھی نہ دینے کا موقف بی جے پی نے بنایا ہے۔ بی جے پی کے زیادہ تر اراکین اسمبلی کا یہی کہنا ہے کہ اگر شیو سینا کی ضد پوری کر دی گئی تو ان کی جانب سے مطالبات بڑھتے جائیں گے اور ہم ایک طرح سے ان کے پابند ہوتے جائیں گے جو بڑا سر درد بن جائے گا لیکن شیو سینا او ربی جے پی کے دل میں یہ بھی خوف ہے کہ اگر 7 نومبر تک ان کی سرکار نہیں بنتی ہے تو صدر راج لاگو ہوجائے گا جو ان کے لئے رسوائی کا سبب بھی بنے گا۔

بتایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کی مستعدی اور شیوسینا کے ساتھ سرکار بنانے کی ہلچل سے بی جے پی کے تیور سخت ہو گئے ہیں۔ ایسی حالت میں پارٹی صدر امت شاہ کو آواز دی جا رہی ہے کہ وہ آئیں اور کوئی حل نکال دیں۔ اس درمیان یہ بھی سنا جا رہا ہے کہ کل شام کو شیو سینا کے سبھی اراکین اسمبلی اپنے لیڈر ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ریاستی گورنر سے ملاقات کرکے سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کرنے والے ہیں۔

اس ضمن میں پارٹی ترجمان سنجے راوت نے کہہ دیا ہے کہ ان کے پاس 174 ایم ایل اے کی لسٹ موجود ہے۔ خیر سرکار بنانے کے لئے اب بی جے پی بھی مستعدی دکھا رہی ہے وہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر اقتدار ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس نے اکولہ میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ مہاراشٹر میں بارش او راولے سے جس طرح سے تباہی آئی ہے اور متاثرہ کسانوں کومدد کرنے کے لئے سرکار بنانا بہت ضروری ہے انہوں نے شیو سینا کی ضد کے آگے یہ کہا کہ ہم محصول اور مالیات کا قلمدان انکے لئے چھوڑ سکتے ہیں تاکہ سرکار جلد بن جائے لیکن ذرائع بتاتے ہیں کہ شیو سینا وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لئے بضد ہے اس سے یہ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ بی جے پی مزید اہم قلمدان دیکر سرکار بچا لے گی۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے شیوسینا کے 50-50 کے فارمولے کو بھی تسلیم کر لیا ہے لیکن وزیراعلیٰ کی کرسی دینے کے لیے تیار نہیں ہیں نیز اہم قلمدان بھی نہیں دیا جائے گا کیونکہ جس پارٹی کی جتنی تعداد ہے، اس پارٹی کے حصے میں اتنی ہی وزارت آنی چاہئے۔

یہ بھی پتہ چلا ہے کہ شیوسینا کے ایم ایل اے کی تعداد سے زیادہ انہیں کچھ بھی نہ دینے کا موقف بی جے پی نے بنایا ہے۔ بی جے پی کے زیادہ تر اراکین اسمبلی کا یہی کہنا ہے کہ اگر شیو سینا کی ضد پوری کر دی گئی تو ان کی جانب سے مطالبات بڑھتے جائیں گے اور ہم ایک طرح سے ان کے پابند ہوتے جائیں گے جو بڑا سر درد بن جائے گا لیکن شیو سینا او ربی جے پی کے دل میں یہ بھی خوف ہے کہ اگر 7 نومبر تک ان کی سرکار نہیں بنتی ہے تو صدر راج لاگو ہوجائے گا جو ان کے لئے رسوائی کا سبب بھی بنے گا۔

بتایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کی مستعدی اور شیوسینا کے ساتھ سرکار بنانے کی ہلچل سے بی جے پی کے تیور سخت ہو گئے ہیں۔ ایسی حالت میں پارٹی صدر امت شاہ کو آواز دی جا رہی ہے کہ وہ آئیں اور کوئی حل نکال دیں۔ اس درمیان یہ بھی سنا جا رہا ہے کہ کل شام کو شیو سینا کے سبھی اراکین اسمبلی اپنے لیڈر ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ریاستی گورنر سے ملاقات کرکے سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کرنے والے ہیں۔

اس ضمن میں پارٹی ترجمان سنجے راوت نے کہہ دیا ہے کہ ان کے پاس 174 ایم ایل اے کی لسٹ موجود ہے۔ خیر سرکار بنانے کے لئے اب بی جے پی بھی مستعدی دکھا رہی ہے وہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر اقتدار ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس نے اکولہ میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ مہاراشٹر میں بارش او راولے سے جس طرح سے تباہی آئی ہے اور متاثرہ کسانوں کومدد کرنے کے لئے سرکار بنانا بہت ضروری ہے انہوں نے شیو سینا کی ضد کے آگے یہ کہا کہ ہم محصول اور مالیات کا قلمدان انکے لئے چھوڑ سکتے ہیں تاکہ سرکار جلد بن جائے لیکن ذرائع بتاتے ہیں کہ شیو سینا وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لئے بضد ہے اس سے یہ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ بی جے پی مزید اہم قلمدان دیکر سرکار بچا لے گی۔

Intro:اینکر

سہارنپور

جب ملک میں سیاسی فضائیں بدلتی ہیں تو بہت سے لوگوں کے رویوں میں بھی تبدیلی آتی ہے اور یہ بات اس وقت منظرعام پر آگئی جب جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کی ہندو مسلم اتحاد کی سوچ کے لئے ان کی جم کر تعریف کی ، جبکہ


Body:ایک وقت تھا کہ مولانا ارشد مدنی اور موہن بھاگوت ایک دوسرے کے خیالات قطعی اتفاق نہیںرکھتے تھے، دونوں کی نظریات دریا کے دو کناروں کی طرح تھی۔ سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں جمعیة علماءہند کی جانب سے منعقد دیوالی ملن تقریب میںمولانا ارشد مدنی نے آر ایس ایس کے سربراہ سے اپنی ملاقات کے بارے میں کھل کر بات کی اور ملک کے اتحاد و امن و شانتی کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کی اپیل کی۔مولانا نے کہا کہ ان کا مقصد پیار محبت کے سوا کچھ نہیں ہے اور یہ بات آر ایس ایس کے سربراہ دل میں بھی پیدا ہوئی ،جس کے سبب ہم دونوں کی ملاقات ہوئی۔ انہوںنے کہا کہ اگر آر ایس ایس ہندو مسلم ایکتا کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو جمعیة تو گزشتہ 100 سال سے یہی کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد آر ایس ایس چیف کی یہ بات ان کے لاکھوں کارکنوں تک پہنچے اور ان کے اعلیٰ عہدیدان مجھ سے ملے اور ہماری اسی مہم کو تقویت ملی،اپنے مخصوص مقصد کو برقرار رکھتے ہوئے ہم نے ایک دوسرے کو وہی پیغام دیا جس طرح ہم ہزاروں سالوں سے جی رہے ہیں۔ اپنے مذہبی اور سیاسی نظریہ سے الگ ہمیں ایک دوسرے کے کام آنا چاہئے اور دوسروںکی خوشیوں و غمی میںشامل ہونا چاہئے،بابری مسجد کے فیصلہ کے متعلق انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے 1949ءمیں جمعیة علماءہند کورٹ گئی ،ہم قانون کا احترام کرتے ہیں ،ہم نے ہمیشہ عدالت کا احترام کرتے ہوئے جو بھی عدالتوں سے فیصلہ آئے ہیں انہیں تسلیم کیاہے، اب بھی عدالت سے جو فیصلہ آئیگا اس کو تسلیم کیاجائیگا۔انہوںنے کہاکہ اس وقت آپسی بھائی چارہ ملک کی بنیادی ضرورت ہے، انہوںنے کہاکہ دو لوگ آپس میں لڑتے ہیں اور کسی تیسرے کی سازش کا شکار بن جاتے ہیںاسلئے آپسی بھائی چارہ کو مضبوط کریں، انہوں نے کا سپریم کورٹ سے جو بھی فیصلہ آئیگا اس کو احترام کی نظر دیکھیں اور کسی طبقہ کو آپس میں جھگڑا نہیں کرنا چاہئے یہی ہمارا پیغام ہے۔




Conclusion:نوٹ :پروگرام کے دوران مولانا ارشد مدنی خطاب کرتے ہوئے 
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.