کورونا وائرس کے دن بہ دن بڑھتے معاملات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے جاری نئی گائیڈ لائنز سے ہر خاص و عام پریشان ہے۔ مالیگاؤں میں رمضان المبارک کے پیش نظر کاروباری افراد اور دکاندار لاک ڈاؤن کی مخالفت پر آمادہ ہیں اور سیاسی رہنما بھی سڑکوں پر نکل کر دکاندار اور کاروباریوں کی حمایت کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔
اس تعلق سے مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر خالد پرویز اور مجلس کے کارکنان نے لاک ڈاؤن کی سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بڑی تعداد میں گرفتاری دے کر احتجاج درج کرایا۔
اس ضمن میں کارپوریٹر خالد پرویز نے کہا کہ'ہفتہ واری لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو کو مالیگاؤں شہر کی عوام نے قبول کیا تھا اور اسی کے ساتھ لوگ زندگی گزار رہیں تھے تو پھر اچانک پولیس انتظامیہ سختی کیوں کرنے لگی۔
انہوں نے سخت الفاظ میں حکومت سے مطالبہ کیاکہ مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ان پریشانیوں کو ذہن میں رکھ کر لاک ڈاؤن جیسے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
کارپوریٹر خالد پرویز نے مزید کہا کہ'شہر میں لاک ڈاؤن کے باوجود حکومت نے کس طرح کا کوئی مالی تعاون مزدوروں کو نہیں دیا ہے۔ پہلے حکومت ان کے اکاؤنٹ میں ماہانہ امداد فراہم کرے اس کے بعد لاک ڈاؤن جیسا قدم اٹھائے۔