سنجے بروے نے کہا کہ 'بھارت میں ہر مذہب کے لوگ آباد ہیں۔ یہ ہماری تہذیب ہے۔ بھارت دنیا کا ایک خوبصورت ملک ہے۔ یہاں عوام گنگا جمنی تہذیب کے تحت مل جل کر رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کبھی کبھار اختلافات ہو جاتے ہیں لیکن یہ معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ گھر میں بھی دو بھائیوں میں تکرار ہوتی ہے لیکن ہمارا ملک متحد ہے۔'
سنجے نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ملک آپ کا ہے اور آپ کو مکمل آزادی سے زندگی گزارنے کا حق ہے۔ مہاراشٹر اور ملک کے دیگر صوبوں کی تہذیب ایک دوسرے کے مساوی ہے۔ دوسری عالمی جنگ سمیت تاریخ کی روشنی میں مثالیں دے کر نوجوانوں کو سمجھایا کہ ہمارا ملک کس قدر عظیم ہے۔ اگر ہم تاریخ کا موازانہ کریں گے تو معلوم ہوگا کہ ہماری تہذیب کیا ہے۔'
اس ملک میں کئی زبانیں بولی اور پڑھی جاتی ہے کئی زبانوں کو ہند نے فروغ دیا ہے اس ملک کو بہتر بنانے کے لئے نوجوانوں آگے آنا چاہئے۔ ملک کے ڈھانچے میں تعلیمی انتظامیہ امور اور بہتر زندگی کے عام شہری سہولیات میسر کرنا ہی ایک اچھے ملک کی شناخت ہے۔
ممبئی صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ ممبئی پولس رات بھر جاگتی ہے تو ہم چین وسکون سے آرام کرتے ہیں۔ بدر الدین طیب جی چیف جسٹس آف ممبئی نے اس ادارہ کی بنیاد اور داغ بیل ڈالی ہے۔
ممبئی پولس کمشنر سنجے بروے کو مخاطب کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ یہاں خواتین کو خود کفیل بنایا جاتا ہے اور بے خوف ہوکر کام کرنےکا موقع فراہم کرتا ہے۔ انجمن اسلام کا رول ملک میں تاریخی اور معیاری ہے دو روز قبل قطر کا قومی دن تھا وہاں کیٹرنگ کالج کے اسٹوڈنٹس یہاں بھی موجود تھے۔ صرف ملک ہی نہیں بیرون ملک میں بھی انجمن کے طلبا نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ اس ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈیجیٹل انڈیا میں انجمن بھی شامل ہے اور اس ادارہ کو جدید ٹکنالوجی سے مربوط بھی کیا گیا ہے۔
صابو صدیق کالج طلبا نے ریلوے کاجدید ایپ تیار کیا جس میں طالبات بھی شامل تھی یہ ایک عظیم کارنامہ تھا ۔ سوچھ بھارت ابھیان سے بھی انجمن وابستہ ہے ۔ یہاں کے طلبا پسماندہ علاقوں سے بھی تعلق رکھتے ہیں ایسے کمتر بچوں کوانجمن خودکفیل بنا رہا ہے جواستطاعت نہیں رکھتے ہیں لیکن انجمن ان پرمحنت کرتی ہے ۔ حید رآباد آبروریزی کاتذکرہ کرتے ہوئے ظہیر قاضی نے کہاکہ ہم بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم پر بھی کام کرتے ہیں ان کے تحفظ کے لئے ادارہ سرگرم عمل ہے ۔
اس تقریب میں انجمن اسلام کے نائب صدر مشتاق انتولے۔ جنرل سکریٹری جی آرشیخ اور نائب صدر انجمن اسلام ڈاکٹر شیخ عبداللہ سمیت پولس کے اعلی افسران میں ایڈیشنل کمشنر نشت مشرا۔ ڈی سی پی زون ون سنگرام نشاندار اور ڈی سی پی ترجمان اشوک پرنیہ بھی شریک تھے۔