جسٹس اجل بُھیان کی سنگل جج بینچ نے دو ہفتے میں ریاستی حکومت اور سی بی آئی سے جواب طلب کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے وکیل الکھ الوک شریواستو نے ایک عرضی دائر کر کے پالگھر ہجومی تشدد سانحہ کی تحقیقات سی آئی ڈی کرائم سے سی بی آئی کے سپرد کرنے یا متبادل کے طور پر عدالت کی نگرانی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دینے کی گزارش کی ہے۔
عرضی میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے اور ہلاک ہونے والے ڈرائیور کے اہل خانہ کو معاوضہ کے طور پر ایک کروڑ روپے دیا جائے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں پولیس پر بھی سںگین الزامات لگے ہیں، اس لیے انصاف کے حصول کے لیے اس مقدمے کی تحقیقات آزادانہ ایجنسی کے ذریعے کرانا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ دو سادھو، اپنے ڈرائیور کے ساتھ 16 اپریل کو ممبئی کے کاندیولی علاقے سے گجرات جا رہے تھے۔ اس دوران پالگھر کے گڈچنچلے گاوں میں ان کی گاڑی کو روکا گیا اور چوری کے شبہ میں بھیڑ نے انہیں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
اس معاملے میں 110 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جن میں 9 نابالغ بھی شامل ہیں۔ پولیس نے تمام لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔