مرکزی وزیر نارائن رانے کے ادھیش بنگلے Adhish Bungalows میں غیر قانونی تعمیرات کے مسئلے پر جسٹس امجد سید اور جسٹس ایم ایس کارنک پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ریاستی ایڈوکیٹ جنرل اشوتوش کمبکونی نے عدالت کو مطلع کیا کہ نارائن رانے کے جوہو میں واقع بنگلے میں چند غیر قانونی حصوں کے انہدام کو لیکر جو نوٹس جاری کیاگیا تھا آج حکومت اسے واپس لے رہی ہے نیز اگر نارائن رانے ان تعمیرات کو قانونی درجہ دینے کے لئے درخواست دیں گے تو اس پر غور کیا جائے گا۔
عدالت نے کمبکونی کے اس بیان کو ریکارڈ کرنے کے بعد عرضداشت کو خارج کر دیا۔واضح رہے کہ نارائن رانے کو میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ جاری کی گئی نوٹس کے خلاف عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ کارروائی ملتوی کی جائے اور نوٹس کو منسوخ کیا جائے۔ کیونکہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کی مدت ختم ہو چکی تھی۔ اس دوران ہائی کورٹ نے ان کی عرضی نمٹاتے ہوئے بلدیہ سے جواب طلب کیا تھا،اور ہائی کورٹ نے کارپوریشن کو اس پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کی ہدایت دی تھی۔
اسی کے تحت آج عدالت میں سماعت تھی جس میں سرکار نے نوٹس واپس لینے کی بات کہی۔واضح رہے کہ میونسپلٹی کو شکایت ملی تھی کہ جوہو میں نارائن رانے کے 'ادھیش بنگلے میں غیرقانونی تعمیرات کی گئی ہیں۔ تارا روڈ پر بنگلے کی تعمیر سی آر زیڈ قوانین کی خلاف ورزی بتائی گئی ہے۔ اس شکایت کی بنیاد پر میونسپل افسران نے رانے کے بنگلے کا معائنہ کیا۔
ساتھ ہی ممبئی میونسپل کارپوریشن نے اس بنگلے کی غیر قانونی تعمیر کو 15 دن کے اندر ہٹانے کی ہدایت دیتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔نوٹس کے مطابق اگر مقررہ وقت میں غیر قانونی تعمیرات کو نہیں ہٹایا گیا تو میونسپلٹی اسے گرا دے گی اور انہدام کے چارجزوی ایم سی کا محکمۂ اسسمنٹ نارائن رانےسے وصول کرے گا۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ ’’اگر آپ دی گئی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ممبئی میونسپل کارپوریشن آپ کے خلاف ایکٹ کی دفعہ 475A کے تحت کارروائی کرے گی۔