وزیراعظم نریندرمودی نے آج کسانوں کی تحریک پر راجیہ سبھا میں اپنے بیان میں شردپورا کا ذکر کیا۔ جس پر این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ ابتداء سے ہی بی جے پی اپنی غلطیوں کو پوار صاحب کانام لے کر حق بجانب ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مودی کو آج تک یہی نہیں معلوم ہوا کہ پوار صاحب اس ملک میں زرعی اصلاحات کے حمایتی تھے۔ اپنی وزارت کے وقت وہ زرعی اصلاحات کے لیے ایک ماڈل قانون بنانے کی کوشش میں تھے۔
نواب ملک نے کہا کہ' ابھی بھی وقت نہیں گیا ہے موجودہ قانون اور ماڈل قانون میں کیا فرق ہے؟ یہ مودی کو سمجھ لینا چاہیے۔ این سی پی یا کوئی بھی پارٹی اصلاحات کے خلاف نہیں ہے لیکن متفقہ رائے بنانا، لوگوں کو اعتماد میں لینا و فی الوقت جو قوانین ہیں۔ ان میں تبدیلی کرنا ضروری ہوتا ہے۔ وزیراعظم یا حکومت اگر ابھی بھی فریاد کررہے ہیں تو یہ مناسب نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: مالیگاؤں: سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے کانگریس پارٹی سے استفیٰ دیا
انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے ضمن میں اگر قوانین بنانے ہوں تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام اپوزیشن کو اعتماد میں لے۔ کسانوں سے بات چیت کرنی چاہیے۔ اگر تمام کو وہ اصلاحات منظور ہوں تبھی قانون بنانا چاہیے۔
۔یو این آئی۔