ETV Bharat / city

این سی پی نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا

این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ماڈل قانون اور موجودہ قانون میں بہت بڑا فرق ہے، لیکن یہ بات یا تومودی کو پتہ نہیں ہے یا پھر وہ لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔'

NCP targets PM Modi over Sharad Pawar reference
این سی پی نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا
author img

By

Published : Feb 8, 2021, 9:54 PM IST

وزیراعظم نریندرمودی نے آج کسانوں کی تحریک پر راجیہ سبھا میں اپنے بیان میں شردپورا کا ذکر کیا۔ جس پر این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ ابتداء سے ہی بی جے پی اپنی غلطیوں کو پوار صاحب کانام لے کر حق بجانب ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مودی کو آج تک یہی نہیں معلوم ہوا کہ پوار صاحب اس ملک میں زرعی اصلاحات کے حمایتی تھے۔ اپنی وزارت کے وقت وہ زرعی اصلاحات کے لیے ایک ماڈل قانون بنانے کی کوشش میں تھے۔

نواب ملک نے کہا کہ' ابھی بھی وقت نہیں گیا ہے موجودہ قانون اور ماڈل قانون میں کیا فرق ہے؟ یہ مودی کو سمجھ لینا چاہیے۔ این سی پی یا کوئی بھی پارٹی اصلاحات کے خلاف نہیں ہے لیکن متفقہ رائے بنانا، لوگوں کو اعتماد میں لینا و فی الوقت جو قوانین ہیں۔ ان میں تبدیلی کرنا ضروری ہوتا ہے۔ وزیراعظم یا حکومت اگر ابھی بھی فریاد کررہے ہیں تو یہ مناسب نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں: سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے کانگریس پارٹی سے استفیٰ دیا

انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے ضمن میں اگر قوانین بنانے ہوں تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام اپوزیشن کو اعتماد میں لے۔ کسانوں سے بات چیت کرنی چاہیے۔ اگر تمام کو وہ اصلاحات منظور ہوں تبھی قانون بنانا چاہیے۔

۔یو این آئی۔

وزیراعظم نریندرمودی نے آج کسانوں کی تحریک پر راجیہ سبھا میں اپنے بیان میں شردپورا کا ذکر کیا۔ جس پر این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ ابتداء سے ہی بی جے پی اپنی غلطیوں کو پوار صاحب کانام لے کر حق بجانب ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مودی کو آج تک یہی نہیں معلوم ہوا کہ پوار صاحب اس ملک میں زرعی اصلاحات کے حمایتی تھے۔ اپنی وزارت کے وقت وہ زرعی اصلاحات کے لیے ایک ماڈل قانون بنانے کی کوشش میں تھے۔

نواب ملک نے کہا کہ' ابھی بھی وقت نہیں گیا ہے موجودہ قانون اور ماڈل قانون میں کیا فرق ہے؟ یہ مودی کو سمجھ لینا چاہیے۔ این سی پی یا کوئی بھی پارٹی اصلاحات کے خلاف نہیں ہے لیکن متفقہ رائے بنانا، لوگوں کو اعتماد میں لینا و فی الوقت جو قوانین ہیں۔ ان میں تبدیلی کرنا ضروری ہوتا ہے۔ وزیراعظم یا حکومت اگر ابھی بھی فریاد کررہے ہیں تو یہ مناسب نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں: سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے کانگریس پارٹی سے استفیٰ دیا

انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے ضمن میں اگر قوانین بنانے ہوں تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام اپوزیشن کو اعتماد میں لے۔ کسانوں سے بات چیت کرنی چاہیے۔ اگر تمام کو وہ اصلاحات منظور ہوں تبھی قانون بنانا چاہیے۔

۔یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.