مہاراشٹر حکومت میں وزیر نواب ملک نے پیر کو ممبئی ہائی کورٹ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ ان کے خلاف درج منی لانڈرنگ کیس کو چیلنج کیا۔ ملک نے رشمی کانت اینڈ پارٹنرز کے ذریعے دائر درخواست میں کہا ہے کہ ای ڈی نے ان کے خلاف غیر قانونی جرم درج کیا ہے۔ نواب ملک نے درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ ای ڈی کی جانب سے دائر کیس کو منسوخ کیا جائے۔ Nawab Malik Filed Petition Bombay High Court Against ED
نواب ملک نے درخواست میں کہا کہ ای ڈی کی جانب سے کی گئی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ممبئی سیشن کورٹ کی پی ایم ایل اے عدالت نے ملک کو دائرہ اختیار کے بغیر تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ اس درخواست کی سماعت اس ہفتے جلد متوقع ہے۔
نواب ملک کو ای ڈی نے گزشتہ بدھ کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
نواب ملک کو انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے ذریعے کرلہ زمین خریدنے کے معاملے میں منی لانڈرنگ کے شبہ میں 8 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ یہ رقم حوالات کے ذریعے دہشت گردی کی فنڈنگ کے لیے استعمال کی گئی تھی۔ ملک کو پی ایم ایل اے عدالت نے 3 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ جمعہ کو ملک کو طبی معائنہ کے لیے جے جے اسپتال لے جایا گیا۔ پیٹ میں درد کی وجہ سے ڈاکٹروں نے انہیں جے جے میں رہنے کا مشورہ دیا تھا۔
ای ڈی کا مزید کہنا ہے کہ ملک نے غیر قانونی طور پر داؤد کی بہن حسینہ پارکر سے کرلہ میں جائیداد خریدی۔ ان کا بیٹا فراز اس خریداری میں ملوث تھا۔
مزید پڑھیں:
احمد اللہ انصاری جو پہلے ملک کے بھائی اقبال کے ساتھ کام کر رہے تھے، سے ای ڈی نے پوچھ گچھ کی۔ انصاری اور فراز نے جنوبی ممبئی میں حسینہ پارکر ایسوسی ایٹس کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت فراز نے حسینہ پارکر کو 50 لاکھ روپے نقد اور 5 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق اس وقت حسینہ پارکر کے قریبی ساتھی سلیم پٹیل موجود تھے۔