مہاراشٹر کے عروس البلاد شہر ممبئی کی جامع مسجد میں صاف صفائی کا کام مکمل ہونے کے بعد قدرتی تالاب میں چشموں کے ذریعہ رفتہ رفتہ پانی جمع ہونے لگا اور کچھ دنوں میں ہی پانی پہلے جیسا بھر گیا لیکن اب اس تالاب کے پانی کو دوبارہ نکالا جارہا ہے۔ پانی نکالنے کا کام صاف صفائی کی غرض سے نہیں کیا جارہا ہے بلکہ محکمۂ آثارِ قدیمہ کی جانب سے قدری آبی ذخیرے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
محکمۂ آثارِ قدیمہ کی جانب سے ابھی تک قدرتی تالاب کے 17 چشموں کی کھوج کی گئی ہے جب کہ محکمہ کے افسران نے ان مقامات کی نشاندہی کرلی ہیں۔ محکمہ کی جانب سے جامع مسجد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دیواروں سے آنے والے پانی سے دیواروں کو نقصان ہوسکتا ہے جب کہ یہ اصل راستہ نہیں ہے۔ اس لیے دیواروں سے آنے والے پانی کو بند کرکے چشموں کے راستہ کو زمین سے نکالا جائے گا۔ ایسا کرنے سے عمارت کو ہونے والے نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔
جامع مسجد کے چیئرمین شعیب خطیب نے بتایا کہ مسجد کی عمارت کو مضبوط اور مستحکم رکھنے کے لیے محکمۂ آثارِ قدیمہ کے افسران کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جامع مسجد ممبئی کے قدرتی تالاب کی 12 برس بعد صفائی
واضح رہے کہ 12 برس پہلے جامع مسجد کے اس قدرتی تالاب کی صفائی کی گئی تھی جب کہ اس وقت لوگ حقیقت سے ناواقف تھے لیکن حال ہی میں جب اس کی صفائی کی گئی تو قدرتی آبی ذخیرے سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے خبر شائع کی تھی جس کے بعد لوگ حقیقت سے روشناس ہوئے اور متعدد سیاسی و ملی شخصیتوں کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے مسجد کا جائزہ لیا۔