ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں منعقد این سی پی ایل کے چوبیسویں کل ہند اردو کتاب میلے میں سوا کروڑ سے زائد رقم کی کتابیں فروخت ہوچکی ہیں۔Urdu Book Fair in Malegaon۔ کورونا کے اثرات اور عوامی پابندیوں کے باوجود بھی کتابی میلے میں سوا کروڑ سے زائد کی کتابیں فروخت ہونا مالیگاؤں کے باشندوں کی جانب سے اردو کے تئیں محبت اور دلچسپی ظاہر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ این سی پی ایل کے زیر اہتمام مالیگاؤں اے ٹی ٹی ہائی اسکول اور میونسپل مراٹھا اسکول کے گراؤنڈ میں 18 دسمبر سے 26 دسمبر 2021 کے درمیان منعقد ہونے والے اردو کتاب میلے نے تمام ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔
موجودہ دور میں اردو زبان کے مستقبل اور قارئین کی گھٹتی تعداد کی شکایت کی جاتی ہے۔ لیکن مالیگاؤں اردو میلے نے ان تمام مفروضات کو غلط ثابت کردیا۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے میلے میں کل 163 اسٹال کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ ان میں طرح کی کتابیں موجود تھی جن میں ادبی، دینی، مذہبی، صحافتی اور تعلیمی کتابوں کے علاوہ بچوں کی کہانیاں لطیفے کھانا خزانہ کیرئیر گائیڈ روزگار بکس وغیرہ دستیاب تھیں۔
اردو قارئین کا جوش و خروش اور خواتین و محبان اردو کی آمد نے اس کتابی میلے کو کامیاب بنا دیا۔
اس موقع پرمعروف صحافی خلیل عباس نے اردو کتاب میلہ کی کامیابی سے متعلق کہا کہ اس کتابی میلہ کے انعقاد کے مراحل میں کافی دشواریاں اور رکاوٹیں پیش آئی۔
لیکن ان تمام دشواریوں اور رکاوٹوں کو درکنار کرتے ہوئے شہریان نے اس کتابی میلے کو کامیاب بنایا۔جبکہ اس سلسلے میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر شیخ عقیل نے اس کتابی میلہ کے اختتام پر نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس میلہ کو کامیاب بنانے میں مالیگاؤں کی متعدد تعلیمی ادارے ایسوسی ایشن کے ساتھ ساتھ اردو قارئین، محبان اردو اور خاص طور پر خواتین و طلبہ و طلباء نے بہترین خدمات انجام دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کتابی و ادبی میلے میں سوا کروڑ سے زائد کی کتابیں فروخت ہوئیں ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگر یہ ممکن ہوتا اور حکومت اس کی اجازت دیتی تو وہ ہر سال اردو کتاب میلہ کا انعقاد مالیگاؤں شہر میں ہی کرتے۔
شیخ عقیل نے بہتر کارکردگی انجام دینے والے کتب فروش کے ساتھ ساتھ میلہ کو کامیاب بنانے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔