ETV Bharat / city

مہاراشٹر اسمبلی میں مسلم نمائندگی پر خصوصی رپورٹ - مودی لہر کے باوجود دس مسلم اراکین

ملک کی دوسری بڑی ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سے سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ 21 اکتوبر کو ووٹرز اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالیں گے اور آئندہ پانچ برسوں کے لئے نئی حکومت کا انتخاب کریں گے لیکن اس سے پہلے آئیے! نظر ڈالتے ہیں، ریاستی اسمبلی میں مسلم نمائندگی پر ۔۔۔

مہاراشٹر اسمبلی میں مسلم نمائندگی پر خصوصی رپورٹ
author img

By

Published : Oct 4, 2019, 12:05 AM IST

یکم مئی 1960 میں ریاست مہاراشٹر کے قیام کے بعد 1962 میں پہلی بار انتخابات ہوئے۔ اس میں ریاست بھر سے دس مسلم امیدوار ہی اسمبلی میں پہنچ سکے۔ ریاستی اسمبلی میں 1980 میں سب سے زیادہ یعنی 14 مسلم رہنما پہنچے۔ 2004، 2009 اور 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مسلم اراکین اسمبلی کی تعداد دس رہی۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مودی لہر کے باوجود دس مسلم اراکین، اسمبلی میں پہنچے جس میں مجلس اتحادالمسلمین کے دو اراکین بھی شامل تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ ممبئی میں کانگریس، سماج وادی پارٹی اور ایم آئی ایم کو مجموعی طور پر 7 سیٹ پر کامیابی ملی جس میں کانگریس کے پانچ میں سے تین اراکین اسمبلی مسلم تھے جبکہ سماج وادی اور ایم آئی ایم کو ایک ایک سیٹ پر کامیابی ملی تھی۔ کانگریس سے عارف نسیم خان، امین پٹیل اور اسلم شیخ کامیاب ہوئے تھے جبکہ سماج وادی پارٹی سے ابو عاصم اعظمی اور ایم آئی ایم سے ایڈوکیٹ وارث پٹھان کامیاب ہوئے تھے نیز ہر الیکشن میں اسمبلی پہنچنے والے مسلم اراکین کی تعداد ممبئی سے زیادہ رہی۔

مہاراشٹر اسمبلی میں مسلم نمائندگی پر خصوصی رپورٹ

1962 سے اب تک ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بیرسٹر عبدالرحمان انتولے واحد مسلم رہنما تھے جو 1980 سے 1982 تک ریاست کے وزیر اعلی رہے لیکن انہیں اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا۔

قابل غور بات یہ ہے کہ مختلف سماجی تنظیموں کے ذریعے ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے لہذا اس بار مختلف سیاسی جماعتوں سے کتنے مسلم امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا جاتا ہے۔ اس پر سب کی نظر ہے نیز اس الیکشن میں مسلم اراکین اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے یا پھر ووٹوں کی تقسیم سے اس تعداد پر اثر پڑ سکتا ہے، اس پر بھی سب کی نظر ہے۔

یکم مئی 1960 میں ریاست مہاراشٹر کے قیام کے بعد 1962 میں پہلی بار انتخابات ہوئے۔ اس میں ریاست بھر سے دس مسلم امیدوار ہی اسمبلی میں پہنچ سکے۔ ریاستی اسمبلی میں 1980 میں سب سے زیادہ یعنی 14 مسلم رہنما پہنچے۔ 2004، 2009 اور 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مسلم اراکین اسمبلی کی تعداد دس رہی۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مودی لہر کے باوجود دس مسلم اراکین، اسمبلی میں پہنچے جس میں مجلس اتحادالمسلمین کے دو اراکین بھی شامل تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ ممبئی میں کانگریس، سماج وادی پارٹی اور ایم آئی ایم کو مجموعی طور پر 7 سیٹ پر کامیابی ملی جس میں کانگریس کے پانچ میں سے تین اراکین اسمبلی مسلم تھے جبکہ سماج وادی اور ایم آئی ایم کو ایک ایک سیٹ پر کامیابی ملی تھی۔ کانگریس سے عارف نسیم خان، امین پٹیل اور اسلم شیخ کامیاب ہوئے تھے جبکہ سماج وادی پارٹی سے ابو عاصم اعظمی اور ایم آئی ایم سے ایڈوکیٹ وارث پٹھان کامیاب ہوئے تھے نیز ہر الیکشن میں اسمبلی پہنچنے والے مسلم اراکین کی تعداد ممبئی سے زیادہ رہی۔

مہاراشٹر اسمبلی میں مسلم نمائندگی پر خصوصی رپورٹ

1962 سے اب تک ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بیرسٹر عبدالرحمان انتولے واحد مسلم رہنما تھے جو 1980 سے 1982 تک ریاست کے وزیر اعلی رہے لیکن انہیں اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا۔

قابل غور بات یہ ہے کہ مختلف سماجی تنظیموں کے ذریعے ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے لہذا اس بار مختلف سیاسی جماعتوں سے کتنے مسلم امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا جاتا ہے۔ اس پر سب کی نظر ہے نیز اس الیکشن میں مسلم اراکین اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے یا پھر ووٹوں کی تقسیم سے اس تعداد پر اثر پڑ سکتا ہے، اس پر بھی سب کی نظر ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.