ریاست مہاراشٹر کے ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں شیوسینا جیسی پارٹی کا کوئی وجود نہیں تھا، ایک وہ دور تھا جب ان علاقوں سے کوئی بھی امیدوار شیوسینا پارٹی کی رکنیت اختیار کرتا تھا تو وہ کسی جوکھم سے کم نہیں تھا، لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔
مہا وکاس آگھاڈی کی تشکیل کے بعد عوام کی سوچ میں بھی بدلاؤ آچکا ہے، حال ہی میں شیوسینا نے ممبئی کے ٹیمکر محلے میں شیوسینا کی رکنیت اختیار کرنے کے لیے مقامی افراد کو مدعو کیا تھا، لیکن اسی علاقے سے شیوسینا نے علاقے کے رہنے والے کلیم خان کو شیوسینا کی واہتک سینا کی ذمہ داری سونپی ہے۔
مہاراشٹر شیو واہتک سینا کے سکریٹری کلیم خان نے کہا کہ جب ریاست کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مہا وکاس آگھاڈی کی تشکیل دی جاسکتی ہے تو شیوسینا کے کے ذریعے دی گئی ذمہ داری کو کیوں قبول نہیں کیا جا سکتا۔
کلیم خان نے مزید کہا کہ ہمیں کووڈ کے دوران شیوسینا کی کاموں کو نہیں بھولنا چاہیے، حکومت کے انہی کاموں سے متاثر ہوکر عوام کی مشکلات کا حل نکالنے کے لیے شیوسینا کے اس پلیٹ فارم سے بہتر کوئی جگہ نہیں۔
در اصل ممبئی کے ٹیمکر کا علاقہ ہمیشہ سے جرائم سے وابستہ افراد کا مسکن رہا ہے، ان علاقوں میں ہمیشہ سے کانگریس کا دبدبہ رہا، لیکن برسوں سے یہاں کی عوام ترقیاتی کاموں سے کوسوں دور ہے۔حالانکہ مہا وکاس آگھاڈی کی تشکیل کے بعد عوام نے پھر ایک بار یہ امید لگائی ہے کی ان علاقوں میں ترقیاتی کام اور بنیادی ضرورتوں کو پورا کیا جائے گا جس کے لیے یہاں کی عوام برسوں سے آس لگائے بیٹھی ہے۔