انہوں نے کہا کہ 'مکینوں کی سو فیصد بازآبادکاری ضروری ہے لیکن صرف 93 فیصد مکینوں کو اہل قرار دے کر انہیں چابی فراہمی کے لیے آکولہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں طلب کیا گیا ہے۔ اس سے مکینوں میں مایوسی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'سنہ 2014 سے یہ بازآبادکاری کا معاملہ التواء کا شکار ہے لیکن الیکشن سے قبل وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کاغذ کی چابی (کچھ مکینوں کو چابی) فراہم کی۔ اس کے بعد چار مہینے گزر گئے اور کل اچانک 93 مکینوں کو چابی فراہم کرنے کے لیے منتخب کیا گیا جبکہ اس سے نوڈل ایجنسی ایم ایم آر ڈی اے لاعلم ہے اور یہ کام ایس آر اے کے توسط سے کروایا جارہا ہے جو غیر قانونی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام مکینوں کی بازآبادکاری کی جائے اور اگر اس مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔