پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اپنی دو سالہ کارکردگی اور شہری مسائل و تعمیری کاموں پر رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد تقریباً دو ماہ تک حکومت تشکیل نہیں دی گئی تھی جبکہ حکومت بننے کے بعد عالمی وباء کے سبب مہاراشٹر سب سے زیادہ متاثر رہا جس کی وجہ سے تمام ترقیاتی کام بھی متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے 50 لاکھ کے فنڈ میں تین کاموں کو کیا گیا جن میں شیعہ قبرستان کے سامنے وارڈ نمبر21 میں 10 لاکھ کے فنڈ سے سیمنٹ روڈ کی تعمیر، 10 لاکھ کے فنڈ سے وارڈ نمبر 16 میں سیمنٹ روڈ کی تعمیر اور دریگاوں مطلب پیڑول پمپ کے پاس لوم اسٹیکچر سرکل کےلیے 30 لاکھ روپئے کا فنڈ منظور کیا گیا جس کے کاموں کا آئندہ ماہ آغاز ہوگا۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے مزید کہا کہ 2020-21 میں تین کروڑ روپے کا فنڈ حاصل ہوا تھا جبکہ حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق دیڑھ کروڑ کا فنڈ کورونا وبا کی روک تھام کے کاموں میں خرچ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ مالیاتی سال کا فنڈ بھی استعمال کیا جارہا ہے اور اس کی تفصیلات بھی عوام کے سامنے پیش کی جائے گی۔ اس کے علاؤہ مہیلا بال کلیان اسپتال کی تعمیر سول اسپتال کی زمین پر کرنے کےلیے مرکزی حکومت سے منظوری حاصل کی اور تقریبا 36 کروڑ روپے پہلے مرحلہ میں منظور کروائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست
انہوں نے مقامی اپوزیشن رہنماؤں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس اسپتال کو شہر کے مغربی حصہ میں لے جانے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن انہوں نے اس اسپتال کو سول اسپتال کی زمین پر ہی بنانے پر زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ دو سال کے دوران تقریباً تین کروڑ روپئے کا فنڈ حاصل کیا گیا۔ انہوں نے کارپوریشن میں برسر اقتدار حکمراں جماعت اور کانگریس پارٹی کے میئر کو بھی اپنا حساب پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات کےلیے کارپوریشن کی جانب سے دو سو کروڑ روپئے کا سالانہ بجٹ مختص کیا جاتا ہے جبکہ کارپوریشن پر حکمراں جماعت کانگریس گذشتہ پانچ سال سے اقتدار میں ہے۔ اسی طرح میئر کو خصوصی اختیارات کے تحت 10 کروڑ روپئے کا سالانہ بجٹ ہوتا ہے، اس طرح 5 سالوں میں یہ بجٹ 50 کروڑ کا ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بجٹ پر رپورٹ عوام کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔