مہاراشٹر میں ممبئی کی جامع مسجد میں قائم دارالافتاء کے سربراہ مفتی اشفاق قاضی نے بتایا کہ مساجد کو سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں کو دور کرنے کے لیے پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہ کو فلاحی و رفاحی کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جانا چاہئے۔
جامع مسجد ممبئی میں دارالافتاء قائم ہے جہاں مسلمانوں کے گھریلو مسائل شریعت کی روشنی میں مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ حل کیے جاتے ہیں۔ اب جامع مسجد کے دارالافتاء نے اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر مسلم نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانے کے لیے کمیونٹی سینٹر قائم کیا ہے جس کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا۔
مسجد انتظامیہ نے معاشرے کے مسائل کو نہ صرف محسوس کیا بلکہ مسائل کو حل کرنے کے لیے عملی اقدامات بھی کئے ہیں۔ انہوں نے عملی اقدامات کے ذریعہ مساجد کی ایک الگ شناخت بنائی ہے۔ اگر اسی طرز پر دوسری مساجد میں بھی معاشرے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مراکز قائم کئے جائیں تو معاشرے کی بہتر انداز میں اصلاح ممکن ہے۔ جو مساجد صرف نماز پڑھنے کے لئے مختص ہیں وہاں معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں تو ملت کے مسائل حل کرنے میں مساجد میل کا پتھر ثابت ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Mumbai Mosque: مسجد کے حسن اور تزئین کاری پر ڈاکیومںٹری کا اہتمام
واضح رہے کہ 1400 برس قبل جب اسلام کا وجود عمل میں آیا تھا تب مساجد کو عبادت کے علاوہ دیگر فلاحی و مذہبی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، یہاں تک کہ مساجد میں قید خانے بھی ہوا کرتے تھے۔