مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ سخت موقف اختیار کرنے پر مجبور ہے۔ اس تعلق سے مسلم اکثریتی شہر کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کی ہے۔
مالیگاؤں: ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی نے لاک ڈاؤن کی مخالفت
ایم آئی ایم رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے اور ضلع کلکٹر سورج مانڈھر سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن نہ لگایا جائے۔
مالیگاؤں: ایم آئی ایم رہنما کا بیان، لاک ڈاؤن کی مخالفت
مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ سخت موقف اختیار کرنے پر مجبور ہے۔ اس تعلق سے مسلم اکثریتی شہر کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کی ہے۔
اسی کے ساتھ سنیچر اتوار کو کاروباری علاقوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔مالیگاؤں سے مجلسِ اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی نے لاک ڈاؤن کے تعلق سے نافذ ہدایات کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔
مفتی محمد اسماعیل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'اس وقت جو مریض مالیگاؤں میں زیر علاج ہے وہ زیادہ تر ضلع ناسک کے مختلف تعلقہ جات اور بیرون ضلع سے تعلقہ رکھنے والے ہے مالیگاوں سینٹرل کی صورتحال بہتر ہے اس لیے مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے۔
آپ کو بتا دیں کہ 'مالیگاؤں مزدور پیشہ افراد کا شہر ہے، شہر میں اکثر وبیشتر کاروبار شام 5 بجے سے شروع ہو کر دیر رات تک جاری رہتے ہیں، ان کاروبار سے شہر کے کئی خاندانوں کا پیٹ پلتا ہے ان میں پاورلوم مزدور اور دیگر کام کاج کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاورلوم صنعت شہر مالیگاؤں کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ اب ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ جینے کی عادت ڈال لینی چاہئے اب شہر مالیگاؤں کی عوام کورونا کے ساتھ جینے کی کوشش کررہی ہے تو انتظامیہ ان کی زندگی کو مشکل بنانے کی کوشش کیوں کر رہی۔ اگر شہر میں لاک ڈاؤن لگا تو شہر کا بڑا حصہ متاثر ہوگا اور لوگوں کو کافی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ایسے میں انتظامیہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی بھی کرنی چاہئے۔
اسی کے ساتھ سنیچر اتوار کو کاروباری علاقوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔مالیگاؤں سے مجلسِ اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی نے لاک ڈاؤن کے تعلق سے نافذ ہدایات کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔
مفتی محمد اسماعیل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'اس وقت جو مریض مالیگاؤں میں زیر علاج ہے وہ زیادہ تر ضلع ناسک کے مختلف تعلقہ جات اور بیرون ضلع سے تعلقہ رکھنے والے ہے مالیگاوں سینٹرل کی صورتحال بہتر ہے اس لیے مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے۔
آپ کو بتا دیں کہ 'مالیگاؤں مزدور پیشہ افراد کا شہر ہے، شہر میں اکثر وبیشتر کاروبار شام 5 بجے سے شروع ہو کر دیر رات تک جاری رہتے ہیں، ان کاروبار سے شہر کے کئی خاندانوں کا پیٹ پلتا ہے ان میں پاورلوم مزدور اور دیگر کام کاج کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاورلوم صنعت شہر مالیگاؤں کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ اب ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ جینے کی عادت ڈال لینی چاہئے اب شہر مالیگاؤں کی عوام کورونا کے ساتھ جینے کی کوشش کررہی ہے تو انتظامیہ ان کی زندگی کو مشکل بنانے کی کوشش کیوں کر رہی۔ اگر شہر میں لاک ڈاؤن لگا تو شہر کا بڑا حصہ متاثر ہوگا اور لوگوں کو کافی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ایسے میں انتظامیہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی بھی کرنی چاہئے۔