مچّھروں کی کثرت سے ڈینگو، ملیریا جیسی خطرناک بیماریاں شہر میں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور لوگ کورونا سے کم مچّھروں و گندگیوں سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
دوسری جانب شہر میں آوارہ کتّوں کے جُھنڈ ہر گلی، محلّے میں گھومتے نظر آرہے ہیں جو موقع ملتے ہی کسی پر بھی حملہ کردیتے ہیں اِن آوراہ کتّوں کی وجہ سے شہریان کو آئے دن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کارپوریشن کمشنر، میئر، ہیلتھ آفیسر کی جانب سے ان معاملات پر کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے جاریے ہیں۔
کارپوریشن سمیت شہر کے تمام رہنماں بھی تماشائی بنے بیٹھے ہیں اخبارات میں اس تعلق سے کئی دنوں سے مسلسل خبریں شائع ہورہی ہیں اس کے باوجود انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، ایسے ناگفتہ بہ حالات میں کمشنر کی مسلسل غیر حاضری سے شہر کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے جس کے خلاف حفاظت گروپ نے کلکٹر اور چیف سکریٹری کو شکایت کی تھی جس کے بعد چیف سکریٹری نے کمشنر کی چُھٹی ردّ کرتے ہوئے انھیں فوراً ڈیوٹی جوائن کرنے کا حکم نامہ جاری کیا۔
حفاظت گروپ مالیگاؤں کے وفد نے مالیگاؤں کے ڈپٹی کمشنر راجو کھیرنار کو میمورنڈم دیتے ہوئے کہا کہ' کارپوریشن پورے شہر میں جلد سے جلد مچّھر کُش دواؤں کا چِھڑکاؤ کرے اور آوارہ پاگل کتّوں کی بڑھتی کثرت پر ٹھوس اقدامات اٹھائے، ڈپٹی کمشنر راجو کھیرنار نے تمام ملازمین کو دواؤں کا چھڑکاؤ کرنے اور کتّوں کی نس بندی کے لئے آڈر جاری کیا۔