کورونا وباء اور لاک ڈاون کی وجہ سے تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں جس کی وجہ سے پرائیویٹ اساتذہ بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ حکومت کے پل پل بدلتے فیصلے اور فرمان سے عوام ذہنی طور پر پریشان ہیں۔
مالیگاؤں میں کورونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ اور وبا سے ہزاروں اموات کی اہم وجہ کارپوریشن و انتظامیہ کی نااہلی کو قرار دیا جارہا ہے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے بیروزگاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور ہزاروں افراد کسمپرسی کا شکار ہیں جبکہ متعدد لوگوں نے خودکشی کرلی۔ کئی مریضوں نے طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے اسپتالوں کے باہر دم توڑ دیا ہے۔ عام لوگوں کی جمع پونجی ختم ہوگئی اور وہ اب مقروض ہوگئے ہیں۔
مالیگاؤں کی معیشت کا اصل دارومدار پاورلوم صنعت پر منحصر ہے جس سے لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملتا ہے لیکن اب تک ریاستی و مرکزی حکومتوں کی جانب سے ایسے مزدوروں کو کوئی مالی تعاون نہیں دیا گیا۔
وہیں دوسری جانب پرائیویٹ ٹیچرس اور لکچررز کو بھی حکومت کی جانب سے نظرانداز کیا جارہا ہے۔ پرائیوریٹ ٹیچرس نے حکومت سے ماہانہ 5 ہزار امداد اور مفت راشن فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاورلوم صنعت سے منسلک مزدوروں کو جلد از جلد امداد دینے کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے۔