ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کورونا وائرس کے سبب کیے گئے لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک 5 میں تمام عبادت گاہوں کو 16 نومبر سے کھولاجائے گا۔
ممبئی کی دیگر مسجدوں میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے منتظمین نے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور سبھی نے مقتدیوں کو حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے کہا ہے۔
جامع مسجد، مینارہ مسجد، تبلیغی مرکز چونا بھٹی، محمدعلی روڈ، مدنپورہ کی بڑی ہری مسجد کے ساتھ مضافات میں حضرت شیخ مصری مسجد، کربلا مسجد، حاجی اسماعیل حاجی الانا سینی ٹوریم مسجد، وڈالا کی ہری مسجد، باندرہ کی جامع مسجد، ماہم کی مخدوم شاہ درگاہ مسجد اور حاجی علی درگاہ اور مسجد میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مزید سادہ لباس میں پولیس اہلکار ان مساجد پر تعینات کیے گئے ہیں۔
شہر کی بیشتر مساجد کے باہر بلیک بورڈ پر ہدایات تحریر کی گئی ہیں اور اسٹیکر چسپاں کیے گئے ہیں۔ جن پر ہدایت تحریر کی گئی ہیں کہ 'الحمدللہ حکومت نے شرائط و ضوابط کے تحت مساجد کھولنے کا حکم دے دیا ہے۔ مصلین سے گزارش ہے کہ ان قوانین و ضوابط پر عمل کیا جائے، ماسک لگانا اور سوشل ڈسٹنسنگ ضروری ہے، صدر دروازے پر سینیٹائزر لگانا اور مشین سے درجۂ حرارت جانچ کرانا ضروری ہے۔
مسجدیں اذان کے ساتھ کھل جائیں گی یعنی نصف گھنٹے پہلے کھول دی جائیں گی۔ اس موقع پر شیخ مصری کے مجاور اور مسجد کے ٹرسٹی ایڈوکیٹ آویز احمد جی نے کہا کہ 'تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور اسٹیکر داخلی دروازے پر لگائے جا رہے ہیں، حکومت کے قوانین پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
'مودی حکومت نےمہاراشٹرکے ساتھ سوتیلا سلوک کیا'
واضح رہے کہ مہاراشٹرحکومت نے 8 ماہ کے بعد ریاست میں مسجد اور مندر سمیت تمام مذہبی مقامات چند شرائط کے ساتھ کھولنے کی 16 نومبر سے اجازت دے دی ہے۔
تمام عبادت گاہوں میں ماسک پہن کر ہی اندر جانے کی اجازت ہوگی اور صدر دروازے پر درجۂ حرارت کی جانچ ہوگی اور مہاراشٹر حکومت نے سماجی دوری کے قواعد پر عمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ زیادہ بھیڑ جمع نہ کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔