ETV Bharat / city

کہو جئے شری رام: نہیں تو جان سے جاؤگے؟ - Faisal

ہجومی تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا۔ رام کے نام پر لوگوں سے ساتھ بربریت کی جارہی ہے تازہ معاملہ مہاراشٹر کے ضلع ممبرا کا ہے۔

کہو جئے شری رام
author img

By

Published : Jun 27, 2019, 5:41 PM IST

Updated : Jun 27, 2019, 6:32 PM IST

یہاں ایک مسلم ڈرائیور کو کچھ شر پسند عناصر نے پکڑ لیا اور ان سے مار پیٹ کی اور انہیں جبرا جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا لیکن غنیمت رہی کہ ڈرائیور ان شر پسند عناصر سے جان بچا کر فرار ہونے میں کامیاب رہا ۔

ڈرائیور کسی طرح پولیس اسٹیشن پہنچا اور اپنے ساتھ ہونے والی بربریت سے وہاں موجود پولیس افسران کو آگاہ کرایا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا ۔

کہو جئے شری رام

حالانکہ پولیس اسے ہجومی تشدد ماننے کے لیے تیار نہیں ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ کار پارکنگ کے سلسلے میں جھگڑا ہوا ہے جس پر پولیس سختی سے نمٹ رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ممبرا کے مصطفےٰ اپارٹمنٹ تنور کمپلیکس میں فیصل عثمان نامی ڈرائیور رہتے ہیں جو اولا کار چلاکر اپنی زندگی کی ضروریات کو پوری کرتے ہیں۔ معمول کے مطابق فیصل عثمان گذشتہ شب ممبرا سے دیوا کے لیے ایک سواری بٹھائی۔ سواری کو دیوا آگاسن روڈ مانو کلیان ہاسپیٹل کے پاس اتار دیا اس دوران سڑک کی دوسری جانب سے مزید ایک سواری نے عثمان کو اشارہ کیا ممبر ا جانے کے لئے۔ فیصل نے سواری لینے کے لئے جیسے ہی اپنی کار کو یوٹرن لیا اسی دوران ان کی کار بند ہو گئی۔

سامنے سے موٹر سائیکل پر سوار تین شر پسند عناصر شراب کے نشے میں دھت یہاں سے گزر رہے تھے۔ انھوں نے کار رکی ہوئی دیکھ کر پہلے تو گالیاں دینی شروع کر دیں اس کے بعد فیصل سے اسکا نام پوچھا، مسلم نام سنتے ہیں ان تینوں شر پسندوں نے اسے کہا کہ '' شری رام بول“ لیکن فیصل نے انکار کر دیا پھر کیا تھا اسے زد و کوب کرنے لگے۔

ان تینوں نے فیصل کے سینے پر لوہے کی سلاخ سے بھی حملہ کیا، اتنا ہی نہیں ان میں سے ایک نے پتھر اٹھا کر فیصل کے سر پر مارنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ہمت سے کام لیا اور وہاں سے اپنی بچا کر کسی طرح پولیس اسٹیشن پہنچا اور ممبرا پولیس میں اس کی شکایت کی۔

پولیس نے معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر تینوں ملزمین گنیش چندرکانت منڈے، انیل راجا رام سوریہ ونشی، جئے دیپ نارائن منڈے کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔

یہاں ایک مسلم ڈرائیور کو کچھ شر پسند عناصر نے پکڑ لیا اور ان سے مار پیٹ کی اور انہیں جبرا جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا لیکن غنیمت رہی کہ ڈرائیور ان شر پسند عناصر سے جان بچا کر فرار ہونے میں کامیاب رہا ۔

ڈرائیور کسی طرح پولیس اسٹیشن پہنچا اور اپنے ساتھ ہونے والی بربریت سے وہاں موجود پولیس افسران کو آگاہ کرایا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا ۔

کہو جئے شری رام

حالانکہ پولیس اسے ہجومی تشدد ماننے کے لیے تیار نہیں ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ کار پارکنگ کے سلسلے میں جھگڑا ہوا ہے جس پر پولیس سختی سے نمٹ رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ممبرا کے مصطفےٰ اپارٹمنٹ تنور کمپلیکس میں فیصل عثمان نامی ڈرائیور رہتے ہیں جو اولا کار چلاکر اپنی زندگی کی ضروریات کو پوری کرتے ہیں۔ معمول کے مطابق فیصل عثمان گذشتہ شب ممبرا سے دیوا کے لیے ایک سواری بٹھائی۔ سواری کو دیوا آگاسن روڈ مانو کلیان ہاسپیٹل کے پاس اتار دیا اس دوران سڑک کی دوسری جانب سے مزید ایک سواری نے عثمان کو اشارہ کیا ممبر ا جانے کے لئے۔ فیصل نے سواری لینے کے لئے جیسے ہی اپنی کار کو یوٹرن لیا اسی دوران ان کی کار بند ہو گئی۔

سامنے سے موٹر سائیکل پر سوار تین شر پسند عناصر شراب کے نشے میں دھت یہاں سے گزر رہے تھے۔ انھوں نے کار رکی ہوئی دیکھ کر پہلے تو گالیاں دینی شروع کر دیں اس کے بعد فیصل سے اسکا نام پوچھا، مسلم نام سنتے ہیں ان تینوں شر پسندوں نے اسے کہا کہ '' شری رام بول“ لیکن فیصل نے انکار کر دیا پھر کیا تھا اسے زد و کوب کرنے لگے۔

ان تینوں نے فیصل کے سینے پر لوہے کی سلاخ سے بھی حملہ کیا، اتنا ہی نہیں ان میں سے ایک نے پتھر اٹھا کر فیصل کے سر پر مارنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ہمت سے کام لیا اور وہاں سے اپنی بچا کر کسی طرح پولیس اسٹیشن پہنچا اور ممبرا پولیس میں اس کی شکایت کی۔

پولیس نے معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر تینوں ملزمین گنیش چندرکانت منڈے، انیل راجا رام سوریہ ونشی، جئے دیپ نارائن منڈے کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔

Intro:ممبرا کے مسلم ڈرائیور کے ساتھ دیوا میں بدتمیزی،جبراًکہلوایاجئے شری رام 



مہاراشٹر کے ممبرا کے نوجوان کی دیوا میں لنچنگ کرنے کی ناکام کوشش، مسلمان جان کر ملزمین نے کیا زبردست پٹائی اور جے شری رام بولنے پر کیا مجبور کسی طرح جان بچاکر پولیس میں معاملہ درج کرانے کے بعد پولیس نے کیا تینوں ملزمین کو گرفتار 



 ممبرا پولیس اسٹیشن کے ماتحت آنے والے علاقے دیوا میں ایک مسلم اولا ڈرائیور کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے اسے زدوکوب کیا ساتھ ہی اس سے جئے شری رام کہنے کو مجبور کیا جس پر ممبرا پولیس نے ڈرائیور کی شکایت پر تینوں ملزمین کو گرفتارکرلیا ہے پولیس کے مطابق کوئی ماب لنچنگ یا مذہبی معاملہ نہیں ہے بلکہ گاڑی پارکنگ کو لیکر ایک جھگڑا ہوا جس پر سختی سے پولیس ایکشن لے رہی ہے۔


   ذرائع کے مطابق ممبر اکے مصظفے اپارٹمنٹ ، تنور کمپلیکس میں رہنے والے فیصل عثمان خان(24) اولا گاڑی چلاتا ہے معمول کے مطابق اس نے گذشتہ شب ممبرا سے ایک سواری بٹھائی جنھیں دیوا پہنچانا تھا اس طرح   فیصل    نے اس سواری کو دیوا آگاسن روڈ مانو کلیان ہاسپیٹل کے پاس اترا اسی وقت سڑک کی دوسری جانب مزید ایک سواری نے مصطفے کو اشارہ کیا ممبر اجانے کے لئے جس پر   فیصل    نے سواری لینے کے لئے جیسے ہی اپنی کار یوٹرن لی کار بند پڑ گئی اسی دوران دیو اکی جانب سے ایک ہی موٹر سائیکل پر شراب کے نشے میں دھت تین نوجوان سوار ہوکر یہاں سے گذر رہے تھے انھوںں کار رکی دیکھ کر گالیاں دینے لگے اور   فیصل    سے اسکا نام پوچھنے پر بولے ” جئے شری رام بول“ اور تینوں  فیصل    کے انکار کرنے پر اسے زد و کوب کرنے لگے اس دوران انھوں نے   فیصل    کے سینے پر لوہے کی سلاخ سے بھی مارا جب کہ ان میں سے ایک نے پتھر اٹھا کر سر پر ڈالنے کی کوشش بھی کی لیکن تب تک   فیصل    نے ہمت نہیں ہاری اور گاڑی کسی طرح اسٹارٹ کر کے وہاں سے جان بچا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیااور ممبر اپولیس میں شکایت درج کرائی پولیس نے معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر تینوملزمین گنیش چندرکانت منڈے، انیل راجا رام سوریہ ونشی،جئے دیپ نارائن منڈے کے خلاف 295A,392,323,504,506/34دفعات کے تحت معاملہ درج کیا انھیں گرفتار کرلیا ہے ۔ 


ممبئی سے دانش اعظمی کی رپورٹ



Body:ممبرا کے مسلم ڈرائیور کے ساتھ دیوا میں بدتمیزی،جبراًکہلوایاجئے شری رام 


Conclusion:ممبرا کے مسلم ڈرائیور کے ساتھ دیوا میں بدتمیزی،جبراًکہلوایاجئے شری رام 
Last Updated : Jun 27, 2019, 6:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.