ETV Bharat / city

مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ میں انصاف کے لیے کل جماعتی تنظیم کا دھرنا - مالیگاؤں میں سلسلہ وار بم دھماکوں

اسلامی کلینڈر کے اعتبار سے آج مالیگاؤں بم بلاسٹ کی 16 ویں برسی ہے۔ اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کی جانب سے بڑے قبرستان کے جنازہ ہال کے باہر دھرنا دیا گیا۔ اس میں پولس کے اعلیٰ افسران کو کیس کی غیرجانبدارانہ تفتیش کے لیے ایک میمورنڈم بھی دیا گیا۔

مالیگاؤں بم بلاسٹ: بڑا قبرستان میں کل جماعتی تنظیم کا دھرنا
kul jamati organization protest in bara qbristan of malegaon
author img

By

Published : Mar 28, 2021, 8:42 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں سلسلہ وار بم دھماکوں کے اصل ملزمین آج تک قانون کی گرفت سے باہر ہیں، آج بھی سیکولر ذہنیت رکھنے والے ہندؤں افراد، انصاف پسند افراد اور مسلمانان شہر انصاف کے متقاضی ہیں۔ اسلامی کلینڈر کے اعتبار سے آج مالیگاؤں بم بلاسٹ کی 16 ویں برسی ہے، اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کی جانب سے بڑے قبرستان کے جنازہ ہال کے باہر ایک دھرنا دیا گیا۔

مالیگاؤں بم بلاسٹ: غیرجانبدارانہ تفتیش کے لیے میمورنڈم

دھرنے کے دوران پولس کے اعلیٰ آفیسران کو اس کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کے لیے ایک میمورنڈم دیا گیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ مالیگاؤں میں شب برأت کے روز بم بلاسٹ کے اصل مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے جو آج بھی آزادانہ طور پر کھولے عام گھوم رہے ہیں۔

اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کے ذمہ دار مولانا عبد الحمید ازہری نے کہا کہ ماہِ شعبان کے نصف میں شب برأت کے موقع پر مسلمانان کی بڑی تعداد میں اپنے مرحومین و عزیزوں کے ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاتے ہیں اور مساجد میں رات بھر عبادت میں مشغول ہو کر اپنے رب سے توبہ استغفار کرتے ہیں، لیکن اس وقت کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ریاستی حکومت اور انتظامیہ دوبارہ سرگرم ہوگئی ہے، ریاستی حکومت نے ایک جی آر جاری کرتے ہوئے شب معراج اور شب برأت کے پیش نظر عوامی تقریبات پر وقتی طور پر پابندی عائد کردی ہے۔

اس تعلق سے بڑا قبرستان انتظامیہ کے صدر ایڈوکیٹ نیاز لودھی نے کہا کہ کل جماعتی تنظیم مالیگاؤں بم بلاسٹ کے اصل ملزمین کی گرفتاری کے لیے شب و روز کوشاں رہے گی اور یہ مطالبہ کرتی ہے کہ بم دھماکوں کے اصل ملزمین کو بے نقاب کر کے انھیں گرفتار کیا جائے۔

واضح رہے کہ مالیگاؤں میں ایشیاء کا سب سے بڑا قبرستان کہلائے جانے والا بڑا قبرستان کے مین گیٹ کے احاطے میں واقع حمیدیہ مسجد اور بڑا قبرستان کے عقبی گیٹ سے متصل مشاورت چوک پر دہشت گردوں نے 8 ستمبر 2006ء بروز جمعہ کو نماز جمعہ کے بعد سلسلہ وار دھماکہ کیا کیا گیا تھا۔


اس بم دھماکوں میں 38 سے زائد نمازی شہید ہوئے تھے جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے، اسی طرح ان سلسلہ وار بم دھماکوں میں 250 سے زائد لوگ شدید طور پر زخمی بھی ہوئے تھے، اس حادثہ کے بعد اے ٹی ایس نے ان بم دھماکوں کے الزام میں شہر کے ہی 9 بے قصور بے گناہ اعلیٰ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں کے اندر بند کر دیا۔

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں سلسلہ وار بم دھماکوں کے اصل ملزمین آج تک قانون کی گرفت سے باہر ہیں، آج بھی سیکولر ذہنیت رکھنے والے ہندؤں افراد، انصاف پسند افراد اور مسلمانان شہر انصاف کے متقاضی ہیں۔ اسلامی کلینڈر کے اعتبار سے آج مالیگاؤں بم بلاسٹ کی 16 ویں برسی ہے، اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کی جانب سے بڑے قبرستان کے جنازہ ہال کے باہر ایک دھرنا دیا گیا۔

مالیگاؤں بم بلاسٹ: غیرجانبدارانہ تفتیش کے لیے میمورنڈم

دھرنے کے دوران پولس کے اعلیٰ آفیسران کو اس کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کے لیے ایک میمورنڈم دیا گیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ مالیگاؤں میں شب برأت کے روز بم بلاسٹ کے اصل مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے جو آج بھی آزادانہ طور پر کھولے عام گھوم رہے ہیں۔

اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کے ذمہ دار مولانا عبد الحمید ازہری نے کہا کہ ماہِ شعبان کے نصف میں شب برأت کے موقع پر مسلمانان کی بڑی تعداد میں اپنے مرحومین و عزیزوں کے ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاتے ہیں اور مساجد میں رات بھر عبادت میں مشغول ہو کر اپنے رب سے توبہ استغفار کرتے ہیں، لیکن اس وقت کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ریاستی حکومت اور انتظامیہ دوبارہ سرگرم ہوگئی ہے، ریاستی حکومت نے ایک جی آر جاری کرتے ہوئے شب معراج اور شب برأت کے پیش نظر عوامی تقریبات پر وقتی طور پر پابندی عائد کردی ہے۔

اس تعلق سے بڑا قبرستان انتظامیہ کے صدر ایڈوکیٹ نیاز لودھی نے کہا کہ کل جماعتی تنظیم مالیگاؤں بم بلاسٹ کے اصل ملزمین کی گرفتاری کے لیے شب و روز کوشاں رہے گی اور یہ مطالبہ کرتی ہے کہ بم دھماکوں کے اصل ملزمین کو بے نقاب کر کے انھیں گرفتار کیا جائے۔

واضح رہے کہ مالیگاؤں میں ایشیاء کا سب سے بڑا قبرستان کہلائے جانے والا بڑا قبرستان کے مین گیٹ کے احاطے میں واقع حمیدیہ مسجد اور بڑا قبرستان کے عقبی گیٹ سے متصل مشاورت چوک پر دہشت گردوں نے 8 ستمبر 2006ء بروز جمعہ کو نماز جمعہ کے بعد سلسلہ وار دھماکہ کیا کیا گیا تھا۔


اس بم دھماکوں میں 38 سے زائد نمازی شہید ہوئے تھے جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے، اسی طرح ان سلسلہ وار بم دھماکوں میں 250 سے زائد لوگ شدید طور پر زخمی بھی ہوئے تھے، اس حادثہ کے بعد اے ٹی ایس نے ان بم دھماکوں کے الزام میں شہر کے ہی 9 بے قصور بے گناہ اعلیٰ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں کے اندر بند کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.