مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں ہفتہ کے دوپہر تین بجے سے پانچ بجے تک شہیدوں کی یادگار کے پاس مولانا کلیم صدّیقی کی گرفتاری کے خلاف جمعیت علماء مالیگاؤں (مدنی روڈ) نے زبردست مظاہرہ کیا اور موجودہ حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ اس موقع پر شہر کے مختلف ملی و سیاسی جماعتوں نے اپنی تائید و حمایت کا اعلان کیا۔
احتجاج میں علماء دین و سیاسی رہنماؤں نے دوران تقریر ملک کے حالات پر روشنی ڈالی۔ جمہوری حقوق کی پامالی اور حکومتی نا انصافی و ظلم ستم کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مولانا کی رہائی کی اپیل کی۔
اس تعلق سے عوامی پارٹی کے صدر رضوان انصاری (بیٹری والا) نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں علماء کرام نے اپنا خون بہایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علماء کرام کے ایک اشاروں پر اپنی گردنوں کو کٹانے والے یہی اہل ایمان والے تھے۔
رضوان انصاری نے آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس طریقے سے حکومت نے آر ایس ایس کو مختلف اداروں کو چلانے کی اجازت دی ہے۔ اگر ویسی سہولیات و اجازت مسلمانوں کو دی جائے تو پھر ملک بہتر طریقے سے چلے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے جمعیت علماء کی تائید و حمایت کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: شاہین باغ میں مولانا کلیم صدیقی کے مدرسہ اور گھر پر یو پی اے ٹی ایس کا چھاپہ
جمعیت علماء کے مقامی صدر مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ جمہوری ملک کہلانے والے بھارت میں دن بہ دن اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں پر زمینیں تنگ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ طرح طرح کے الزامات لگا کر مسلمانوں کے حقیقی رہنماؤں کو سلاخ زنداں میں ڈال دیا جارہا ہے۔ گذشتہ دنوں ملک کے مایہ ناز عالم و مبلغ مولانا کلیم صدیقی کو زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے جھوٹے الزام میں بے جا گرفتار کرلیا گیا جس کی وجہ سے مسلم طبقات میں افراتفری اور غم و افسوس کے ساتھ حکومت کی ظالمانہ پالیسی اور حرکت کے خلاف سخت غصہ بھی پایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد: مولانا کلیم الدین صدیقی کی گرفتاری کے خلاف بند کامیاب
گروگرام:نمازِجمعہ کے دوران ہندو شدت پسند تنظیم کا ہنگامہ
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مولانا کلیم صدیقی اور ان کے ساتھیوں پر سے مقدمہ ہٹاکر انہیں باعزت بری کیا جائے اور یوپی اے ٹی ایس کے افسران کو برخاست کیا جائے۔
واضح رہے کہ مسلسل بارش میں جاری یہ احتجاج ایک مثالی احتجاج تھا جس میں جمعیت علماء مالیگاؤں (مدنی روڈ) کی قیادت میں تمام ملی وسیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔