اس اسپتال میں کل 83 ونٹیلیٹرز ہیں۔ جن میں 10 ونٹیلیٹر بند پڑے ہیں۔ جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے دور دراز کے ایسے مریض جنہیں ونٹیلیٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ لمبی قطار میں رہنے کی وجہ سے اس سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ضرورت کے وقت زندگی کو سہارا دینے والی اس مشین کے نہ ملنے سے وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
چونکہ جے جے ہسپتال میں بہت ہی کم خرچ میں علاج ہو تا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علاج کے لیے یہاں لوگ دور دراز سے آتے ہیں۔ ونٹیلیٹر کا خرچ پرائیویٹ اسپتالوں میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ جو ایک عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتا ہے۔
حالانکہ معاملے کو لے کر ہیومن رائٹس کمیشن نے سنجیدگی دکھائی ہے اور جے جے ہسپتال سے رپورٹ طلب کی ہے۔ لیکن حکومت مہاراشٹر اس معاملے میں خاموش بیٹھی ہے۔ حکومت کی عدم توجہی سے یہ ثابت ہوتا ہے حکومت کا رویہ عوام کے ساتھ بے حس اور سفاکانہ ہے۔