ETV Bharat / city

'دیہی علاقوں کے مکانات اور پانی کے ٹیکس معاف کیا جائے' - BJp

مراٹھواڑہ اور ریاست کے دیگر خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی ناگفتہ بہ صورت حال اور کسانوں کی خودکشی کی تشویشناک واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت گرام پنچایتوں کے بقایا گھرٹیکس اور پانی بل مکمل طور پر معاف کرے۔

اشوک چوہان
author img

By

Published : Jul 24, 2019, 11:34 PM IST

اس کے علاوہ جو بقایاجات ہیں وہ مدد کے طور پر گرام پنچایتوں کو دینے کا فیصلہ کرے۔ یہ مطالبہ سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس کو تحریرکردہ ایک مکتوب کے ذریعے کیا ہے۔

اپنے مکتوب میں انہوں نے کہا ہے کہ 2019 میں نوٹ بندی کے دوران ٹول معاف کرتے ہوئے متعلقہ کنٹریکٹروں ریاستی حکومت نے ہرجانہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لئے ریاستی حکومت نے تقریباً 241کروڑ روپئے خرچ کیا تھا۔ اسی نہج پر دیہی علاقوں کے لوگوں کی معاشی مشکلات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے گرام پنچایتوں کے گھرپٹی وپانی پٹی کرنا مبنی برانصاف ہوگا۔

اشوک چوہان کا کہنا ہے کہ کچھ دنوں سے ناندیڑ ضلع کے بھوکر تعلقہ کے رہنے والوں کو گھرپٹی وپانی پٹی کے بقایاجات رقم ادا کرنے کے لئے نوٹس دیئے جارہے ہیں۔ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے نوٹسوں کے جاری ہونے کے امکان سے انکار نہیں کیا جاستا، لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے ریاست کے بیشتر اضلاع میں قدرتی آفات کی وجہ سے قحط جیسی صورت حال ہے۔ خشک سالی، بے موسم بارش، ژالہ باری وغیرہ سے فصلوں کے زبردست نقصان سے کسانوں کی معاشی حالت دگرگوں ہوچکی ہے۔ مکمل دیہی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔

کسانوں کے ساتھ زرعی مزدوروں کی بھی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔ جس کے نتیجے میں بیشتر لوگوں نے گرام پنچایت کی گھرپٹی وپانی پٹی نہیں بھرسکے ہیں۔ اس لئے فی الوقت گھرپٹی وپانی پٹی وصول کرنے کی کارروائی مکمل طور پر انصاف کے خلاف ہے۔ اس لئے گھرپٹی وپانی پٹی وصول کرنے کی کارروائی کو فورا روکتے ہوئے دیہی علاقوں کی عوام کو راحت دی جائے۔

اس کے علاوہ جو بقایاجات ہیں وہ مدد کے طور پر گرام پنچایتوں کو دینے کا فیصلہ کرے۔ یہ مطالبہ سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس کو تحریرکردہ ایک مکتوب کے ذریعے کیا ہے۔

اپنے مکتوب میں انہوں نے کہا ہے کہ 2019 میں نوٹ بندی کے دوران ٹول معاف کرتے ہوئے متعلقہ کنٹریکٹروں ریاستی حکومت نے ہرجانہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لئے ریاستی حکومت نے تقریباً 241کروڑ روپئے خرچ کیا تھا۔ اسی نہج پر دیہی علاقوں کے لوگوں کی معاشی مشکلات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے گرام پنچایتوں کے گھرپٹی وپانی پٹی کرنا مبنی برانصاف ہوگا۔

اشوک چوہان کا کہنا ہے کہ کچھ دنوں سے ناندیڑ ضلع کے بھوکر تعلقہ کے رہنے والوں کو گھرپٹی وپانی پٹی کے بقایاجات رقم ادا کرنے کے لئے نوٹس دیئے جارہے ہیں۔ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے نوٹسوں کے جاری ہونے کے امکان سے انکار نہیں کیا جاستا، لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے ریاست کے بیشتر اضلاع میں قدرتی آفات کی وجہ سے قحط جیسی صورت حال ہے۔ خشک سالی، بے موسم بارش، ژالہ باری وغیرہ سے فصلوں کے زبردست نقصان سے کسانوں کی معاشی حالت دگرگوں ہوچکی ہے۔ مکمل دیہی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔

کسانوں کے ساتھ زرعی مزدوروں کی بھی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔ جس کے نتیجے میں بیشتر لوگوں نے گرام پنچایت کی گھرپٹی وپانی پٹی نہیں بھرسکے ہیں۔ اس لئے فی الوقت گھرپٹی وپانی پٹی وصول کرنے کی کارروائی مکمل طور پر انصاف کے خلاف ہے۔ اس لئے گھرپٹی وپانی پٹی وصول کرنے کی کارروائی کو فورا روکتے ہوئے دیہی علاقوں کی عوام کو راحت دی جائے۔

Intro:Body:

888


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.