ETV Bharat / city

'اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا اور سڑکوں پر نکلنا ضروری' - international human rights organizations news

ہیومن رائٹس آرگنائیزیشن نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران حراست میں لیے گئے افراد کی قانونی مدد کرنے کا اعلان کیا۔

Free legal aid for protest accuse
'اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا اور سڑکوں پر نکلنا ضروری'
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 8:06 PM IST

خیال رہے کہ گذشتہ دو ہفتے سے مسلسل ملک کے مختلف ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے، اس دوران متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی تنظیم نے پریس کانفرنس منعقد کی جہاں انہوں نے سبھی حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے قانونی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

'اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا اور سڑکوں پر نکلنا ضروری'
انہوں نے کہا کہ وکلاء کی ٹیم بھی تیار کی ہے جو خصوصاً اتر پردیش میں حراست میں لیے گئے افراد کی مدد کرے گی۔ تنظیم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے جس طرح سے پولیس نے مظاہرین پرکارروائی کی ہے اس کی ہائی کورٹ سبکدوش جج سے جانچ کرائی جانی چاہیے۔'

این آر سی اور سی اے اے کو لیکر پورے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج ہورہے ہیں۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائیزیشن نامی تنظیم ان مظاہرین کے لیے مفت قانونی امداد کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار مظاہرین کو رہا کرے۔ اسکے علاوہ تنظیم نے وکلاء کی ٹیم تیار کی ہے انہیں قانونی امداد فراہم کریگی۔

اس موقع پر سبکدوش جج کولسے پٹیل کی موجودگی رہی انہوں نے کہا کہ' حکومت جو قانون نافذ کررہی ہے دراصل وہ ملک کی عوام کو اصل موضوع سے بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کولسے پاٹل نے گاندھی جی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ' حکومت زور زبردستی کرتی ہے تو ہمیں اس قانون کے خلاف آواز اٹھا کر راستے پر آنا ہوگا عوام اپنی طاقت سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں اس مصیبت سے کوئی نہیں ہتا سکتا۔

اتر پردیش میں مظاہرین کے خلاف پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے۔ اتر پردیش میں پولیس کا ظلم جبر لوٹ مار کی جو مثال دیکھنے کو ملی ہے۔وہ صرف بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔حالانکہ ملک گیر سطح پر ہورہے اس احتجاج کے بعد بھی مودی حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دو ہفتے سے مسلسل ملک کے مختلف ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے، اس دوران متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی تنظیم نے پریس کانفرنس منعقد کی جہاں انہوں نے سبھی حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے قانونی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

'اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا اور سڑکوں پر نکلنا ضروری'
انہوں نے کہا کہ وکلاء کی ٹیم بھی تیار کی ہے جو خصوصاً اتر پردیش میں حراست میں لیے گئے افراد کی مدد کرے گی۔ تنظیم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے جس طرح سے پولیس نے مظاہرین پرکارروائی کی ہے اس کی ہائی کورٹ سبکدوش جج سے جانچ کرائی جانی چاہیے۔'

این آر سی اور سی اے اے کو لیکر پورے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج ہورہے ہیں۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائیزیشن نامی تنظیم ان مظاہرین کے لیے مفت قانونی امداد کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار مظاہرین کو رہا کرے۔ اسکے علاوہ تنظیم نے وکلاء کی ٹیم تیار کی ہے انہیں قانونی امداد فراہم کریگی۔

اس موقع پر سبکدوش جج کولسے پٹیل کی موجودگی رہی انہوں نے کہا کہ' حکومت جو قانون نافذ کررہی ہے دراصل وہ ملک کی عوام کو اصل موضوع سے بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کولسے پاٹل نے گاندھی جی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ' حکومت زور زبردستی کرتی ہے تو ہمیں اس قانون کے خلاف آواز اٹھا کر راستے پر آنا ہوگا عوام اپنی طاقت سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں اس مصیبت سے کوئی نہیں ہتا سکتا۔

اتر پردیش میں مظاہرین کے خلاف پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے۔ اتر پردیش میں پولیس کا ظلم جبر لوٹ مار کی جو مثال دیکھنے کو ملی ہے۔وہ صرف بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔حالانکہ ملک گیر سطح پر ہورہے اس احتجاج کے بعد بھی مودی حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔

Intro:خبر میں یو پی کے کچھ شارٹ لگانے ہونگے

این آر سی اور سی اے اے کو لیکر پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس نے ج کارروائی کی ہے ان کارروائیوں میں انھیں قانونی امداد فراہم کرنے بیڑہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنایزیشن نامی تنظیم نے اٹھایا ہے ..تنظیم نے وکلاء کی ٹیم بھی تیار کی ہے ..جو خاص کر اتر پردیش میں ہوئی گرفتاریوں کو لیکر انکی مدد کریگی ...تنظیم نے یہ بھی مانگ کی ہے جسی طرح سے پولیس نے ظلم کیا ہے اسکی ہائی کورٹ کے سبگدوش جج سے جانچ کرائی جانی چاہیے..Body:..Conclusion:..این آر سی اور سی اے اے کو لیکر پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاج ہورہےہیں ...ملک کے کئی حصوں میں مظاہرین پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن رہی ہیں ...کئی جیل میں ہے اور کئی زندگی اور موت سے جوجھتے اسپتال میں علاج کروا رہے ہیں...انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنایزیشن نامی تنظیم ان مظاہرین کے لئے مفت قانونی امداد کا علان کرتے ہوئے حکمت سے اس بات کی مانگ کی ہے کہ وہ گرفتار مظاہرین کو رہا کریں اور اسکے لئے ہائی کورٹ کے سبگدوش جج سے جانچ کرائیں..اسکے ساتھ ساتھ تنظیم نے وکلاء کی ٹیم تیّر کی ہے انھیں قانونی امداد فراہم کریگی ،....

بائٹ.....محمد فاروق گھوسی ترجمان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنایزیشن



اس موقع پر سبگدوش جج کولسے پٹیل کی موجودگی رہی انہونے کہا کہ حکومت نجو قانون کو لاگو کر رہی ہے دراصل وہ ملک کی عوام کو اصل موضوع سے بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں..کولسے پاٹل نے گاندھی جی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت زور زبردستی کرتی ہے تو ہمیں اس قانون کے خلاف آواز اٹھا کر راستے پر آنا ہوگا عوام اپنی طاقت سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے ..اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں اس مصیبت سے کوئی نہیں بنا سکتا ....

بائٹ ... سبگدوش جج کولسے پٹیل

اتر پردیش میں مظاہرین کے خلاف پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے ......اتر پردیش میں پولیس کا ظلم جبر لوٹ مار کی جو مثال دیکھنے کو ملی ہے ..وہ صرف بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے ...حالانکہ ملک گر ساتھ پر ہورہے اس احتجاج کے بعد بھی مودی حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رنگ رہی ....

ممبئی سے ای ٹی وی بھارت کے لئے شاہد انصاری ..

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.