خیال رہے کہ گذشتہ دو ہفتے سے مسلسل ملک کے مختلف ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے، اس دوران متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی تنظیم نے پریس کانفرنس منعقد کی جہاں انہوں نے سبھی حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے قانونی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
این آر سی اور سی اے اے کو لیکر پورے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج ہورہے ہیں۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائیزیشن نامی تنظیم ان مظاہرین کے لیے مفت قانونی امداد کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار مظاہرین کو رہا کرے۔ اسکے علاوہ تنظیم نے وکلاء کی ٹیم تیار کی ہے انہیں قانونی امداد فراہم کریگی۔
اس موقع پر سبکدوش جج کولسے پٹیل کی موجودگی رہی انہوں نے کہا کہ' حکومت جو قانون نافذ کررہی ہے دراصل وہ ملک کی عوام کو اصل موضوع سے بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کولسے پاٹل نے گاندھی جی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ' حکومت زور زبردستی کرتی ہے تو ہمیں اس قانون کے خلاف آواز اٹھا کر راستے پر آنا ہوگا عوام اپنی طاقت سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں اس مصیبت سے کوئی نہیں ہتا سکتا۔
اتر پردیش میں مظاہرین کے خلاف پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے۔ اتر پردیش میں پولیس کا ظلم جبر لوٹ مار کی جو مثال دیکھنے کو ملی ہے۔وہ صرف بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔حالانکہ ملک گیر سطح پر ہورہے اس احتجاج کے بعد بھی مودی حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔