اعلیٰ تعلیمی اداروں نے انٹرنیٹ اور گوگل کی مدد سے اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی لیکن اسکول اور چھوٹے تعلیمی مراکز اس کمی کو پورا کرنے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم اور تعلیمی معیار پر گہرا اثر پڑا۔ ایسے میں فضلانی ٹرسٹ نے آن لائن ایجوکیشن پر توجہ دینی شروع کی ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں سرگرم تنظیم فضلانی ٹرسٹ نے لاک ڈاؤن کے سبب ایک ہزار سے زائد طلبہ کی کفالت کرتے ہوئے انہیں آن لائن تعلیم سے آراستہ کیا ہے۔ تاکہ ننھے بچوں کی تعلیم لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر نہ ہو اور بچوں کا مستقبل بہتر ہو۔
ٹرسٹ نے سب سے پہلے اساتذہ اور بچوں کو آن لائن تعلیم سے آراستہ کرنے اور آن لائن لیکچر کے لئے تیار کیا۔ کئی بچوں اور ان کے اہل خانہ کے لئے آن لائن ایجوکیشن مشکل تھا۔ لیکن ٹرسٹ اور اساتذہ کی کوشش نے ایک ہزار سے زائد بچوں کو آن لائن ایجوکیشن کی صف میں کھڑا کر دیا۔ حالانکہ ابھی ٹرسٹ کا ارادہ ہے کہ ان کی رسائی 2 ہزار طلبہ و طالبات تک ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنایا جائے اور زیادہ سے زیادہ طلبہ کو تعلیمی مواد فراہم کرایا جائے اور ان کی مدد کی جائے۔
معاشرے کی ترقی کے لیے تعلیم یافتہ، بااختیار اور صحت مند ہونا ضروری ہے۔ بنیادی تکنیکی مسائل کے سبب یہ سفر دشوار، سبق آموز اور ساتھ ساتھ تعلیم بخش بھی رہا ہے، جیسے کچھ خاندانوں میں اسمارٹ فون نہیں ہوتے یا وہ انٹرنیٹ کے متحمل نہیں ہیں کیوں کہ ان کے وسائل بہت محدود ہیں۔ یہ لوگ روز کنواں کھودنے اور روز پانی پینے والے مزدور ہیں جو اپنے گھروں تک ہی محدود ہوتے ہیں اور مناسب کھانے پینے نیز صفائی ستھرائی کے بغیر ہی رہتے ہیں، ایسے طلباء کے والدین کی حوصلہ افزائی نہیں ہوپاتی ہے، انہیں کاؤنسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیں پسماندہ طبقاتی طرزِ عمل پر راضی ہونا پڑتا ہے۔ ویسے طلبہ تک تعلیم کی روشنی پہنچانا فضلانی ٹرسٹ کا مقصد ہے۔