ETV Bharat / city

Familiarity With Regional Languages: زبانوں کا باہمی رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں سے واقفیت بہت ضروری" ڈاکٹرعبد الشعبان

مبئی عالمی یوم مراٹھی کے موقع پراردو کارواںUrdu Caravan کی جانب سے پریس کلب ممبئی میں ایک منفرد اورنہایت اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے آغاز میں شعیب ابجی نائب صدر اردو کارواں نے کسماگراج کا تعارف پیش کرتے ہوئے اردو مراٹھی زبان کی تاریخ پرروشنی ڈالی۔ Familiarity With Regional Languages

author img

By

Published : Feb 26, 2022, 10:52 PM IST

زبانوں کا باہمی رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں سے واقفیت بہت ضروری" ڈاکٹرعبد الشعبان
زبانوں کا باہمی رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں سے واقفیت بہت ضروری" ڈاکٹرعبد الشعبان

مبئی عالمی یوم مراٹھی کے موقع پر اردو کارواں کی جانب سے پریس کلب ممبئی میں ایک منفرد اور نہایت اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

جس کے تحت مراٹھی ادب کے مایہ ناز شاعر کسماگراج کو انکی یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کی گئی۔

یہ پروگرام دو حصوں پر مشتمل تھا، پہلے حصہ میں کسماگراج کے فن اور شخصیت کے تعلق سے بات ہوی دوسرے حصے میں مشاعرہ رکھا گیا

زبانوں کا باہمی رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں سے واقفیت بہت ضروری" ڈاکٹرعبد الشعبان

جس میں ہارون افروز، سدھارتھ شانڈیلیا، اعجاز ہندی، جنید ماگرے، شعیب ابجی،عذرا خانم اور نظامت محسن ساحل نے کی تھی۔

پروگرام کے آغاز میں شعیب ابجی نائب صدر اردو کارواں نے کسماگراج کا تعارف پیش کرتے ہوئے اردو مراٹھی زبان کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔

مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالشعبان اردو اور مراٹھی زبان کے لسانی رشتے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ زبانوں سے آپس میں رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں کی معلومات ضروری ہے اور ترجمہ نگاری اس کا بہترین ذریعہ ہے۔

انھوں نے ترجمہ نگاری کے فن پر بھی مفصل بات کی ترجمہ برائے ترجمہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ ترجمہ برائے آئیڈیالوجی اور ثقافت کا ہونا چاہیے۔ زبانیں ایک دوسرے سے سیکھیں، مراٹھی زبان کی پہچان اردو زبان و ادب میں کرائیں، انھوں نے کسماگراج کی ناول نگاری، ڈرامہ اور ترجمہ نگاری پر بھی بات کی۔

آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ کی طالبات نے اس موقع پر ترانہ، اور کسماگراج کی نظم اور انکی شخصیت پر تقریر پیش کی۔

فرید احمد خان صدر اردو کارواں نے کہا کہ" زبان و ادب میں مذہب کی کوئی قید نہیں اردو ادب کے شعراء و ادباء کا اپنا مقام تو ہے ہی مگر مراٹھی ادب کے مصنفین نے بھی اپنا مقام بنایا ہے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا"۔

انھوں نے کسماگراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مراٹھی ادب کا خدمت گار کہا اور کہا کہ انکی مراٹھی تخلیقات اخوت و بھائی چارگی کی زندہ مثال ہیں، فرقہ پرستی کے اس دور میں اسی طرح کے ادب کی ضرورت ہے۔

معروف گلوکارہ انوشکا نکم نے مراٹھی کی سریش بھٹ اور ندا فاضلی کی غزل بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا پیش کی اور زبان کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔

شبانہ خان جنرل سیکرٹری اردو کارواں نے اردو اور مراٹھی زبان و ادب پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ "موجودہ نسل ماڈرن ٹیکنالوجی میں تو مہارت حاصل کر رہی ہے لیکن زبان سے دور ہوتی جارہی ہے، پھر چاہے بات اردو زبان کی ہو یا مراٹھی زبان کی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ زبان دلوں کو جوڑتی ہے، تہذیب و ثقافت کی آینہ دار ہے اس لیے ہماری موجودہ نسل کو مادری زبان کے علاوہ علاقائی زبان یعنی مراٹھی زبان آنا ہی چاہیے بلکہ محبت اور شغف ہونا چاہیے".

محسن ساحل نے کسماگراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مراٹھی ادب میں انکی علمی و ادبی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، وہ ایک بڑا سرمایہ ادب میں چھوڑ گئے ہیں، نوجوان نسل کو انکے تعلق سے مزید معلومات فراہم کرنا اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔

اس پروگرام میں شبانہ ونو پرنسپل ڈی ایڈ کالج خلافت ہاوس بایکلہ ،شاداب شیخ لیکچرار آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ، تبسم ناڈکر شاعرہ و مصنفہ، آفرین شیخ پرنسپل انگلش ہائی اسکول و جونیر کالج ، مرزا سمرن ٹرسٹی انگلش ہائی اسکول و جونیر کالج اور طلباء و طالبات موجود تھے۔

مبئی عالمی یوم مراٹھی کے موقع پر اردو کارواں کی جانب سے پریس کلب ممبئی میں ایک منفرد اور نہایت اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

جس کے تحت مراٹھی ادب کے مایہ ناز شاعر کسماگراج کو انکی یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کی گئی۔

یہ پروگرام دو حصوں پر مشتمل تھا، پہلے حصہ میں کسماگراج کے فن اور شخصیت کے تعلق سے بات ہوی دوسرے حصے میں مشاعرہ رکھا گیا

زبانوں کا باہمی رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں سے واقفیت بہت ضروری" ڈاکٹرعبد الشعبان

جس میں ہارون افروز، سدھارتھ شانڈیلیا، اعجاز ہندی، جنید ماگرے، شعیب ابجی،عذرا خانم اور نظامت محسن ساحل نے کی تھی۔

پروگرام کے آغاز میں شعیب ابجی نائب صدر اردو کارواں نے کسماگراج کا تعارف پیش کرتے ہوئے اردو مراٹھی زبان کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔

مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالشعبان اردو اور مراٹھی زبان کے لسانی رشتے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ زبانوں سے آپس میں رشتہ استوار کرنے کے لیے علاقائی زبانوں کی معلومات ضروری ہے اور ترجمہ نگاری اس کا بہترین ذریعہ ہے۔

انھوں نے ترجمہ نگاری کے فن پر بھی مفصل بات کی ترجمہ برائے ترجمہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ ترجمہ برائے آئیڈیالوجی اور ثقافت کا ہونا چاہیے۔ زبانیں ایک دوسرے سے سیکھیں، مراٹھی زبان کی پہچان اردو زبان و ادب میں کرائیں، انھوں نے کسماگراج کی ناول نگاری، ڈرامہ اور ترجمہ نگاری پر بھی بات کی۔

آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ کی طالبات نے اس موقع پر ترانہ، اور کسماگراج کی نظم اور انکی شخصیت پر تقریر پیش کی۔

فرید احمد خان صدر اردو کارواں نے کہا کہ" زبان و ادب میں مذہب کی کوئی قید نہیں اردو ادب کے شعراء و ادباء کا اپنا مقام تو ہے ہی مگر مراٹھی ادب کے مصنفین نے بھی اپنا مقام بنایا ہے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا"۔

انھوں نے کسماگراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مراٹھی ادب کا خدمت گار کہا اور کہا کہ انکی مراٹھی تخلیقات اخوت و بھائی چارگی کی زندہ مثال ہیں، فرقہ پرستی کے اس دور میں اسی طرح کے ادب کی ضرورت ہے۔

معروف گلوکارہ انوشکا نکم نے مراٹھی کی سریش بھٹ اور ندا فاضلی کی غزل بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا پیش کی اور زبان کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔

شبانہ خان جنرل سیکرٹری اردو کارواں نے اردو اور مراٹھی زبان و ادب پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ "موجودہ نسل ماڈرن ٹیکنالوجی میں تو مہارت حاصل کر رہی ہے لیکن زبان سے دور ہوتی جارہی ہے، پھر چاہے بات اردو زبان کی ہو یا مراٹھی زبان کی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ زبان دلوں کو جوڑتی ہے، تہذیب و ثقافت کی آینہ دار ہے اس لیے ہماری موجودہ نسل کو مادری زبان کے علاوہ علاقائی زبان یعنی مراٹھی زبان آنا ہی چاہیے بلکہ محبت اور شغف ہونا چاہیے".

محسن ساحل نے کسماگراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مراٹھی ادب میں انکی علمی و ادبی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، وہ ایک بڑا سرمایہ ادب میں چھوڑ گئے ہیں، نوجوان نسل کو انکے تعلق سے مزید معلومات فراہم کرنا اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔

اس پروگرام میں شبانہ ونو پرنسپل ڈی ایڈ کالج خلافت ہاوس بایکلہ ،شاداب شیخ لیکچرار آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ، تبسم ناڈکر شاعرہ و مصنفہ، آفرین شیخ پرنسپل انگلش ہائی اسکول و جونیر کالج ، مرزا سمرن ٹرسٹی انگلش ہائی اسکول و جونیر کالج اور طلباء و طالبات موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.