فن خطاطی کا رواج کافی پرانا ہے جس کے نقوش پرانی عمارتوں پر اکثرو بیشتر دیکھنے کو ملتے ہیں، لیکن جیسے جیسے سماج ترقی کررہا ہے ویسے ویسے لوگ اپنی اس قدیم روایات کو بھولتے جا رہے ہیں۔
مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں ادارے ایجوکیشنل فورم کے زیر اہتمام ڈاکٹر منظور حسن ایوبی ہال، سٹیزن کیمپس مالیگاؤں میں خطاطی، کاتب وخوش نویسی کے تحت نمائشی مقابلہ کا اہمتام کیا گیا۔ اس نمائشی مقابلہ کی صدارت ڈاکٹر منظور حسن ایوبی نے کی۔
مذکورہ اس پروگرام کا افتتاح مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کے نے کیا۔ اس مقابلے میں مقامی و بیرونی خطاطوں کے علاوہ خاص طور پر طلباء نے بھی شرکت کی اور اپنے فن کو پیش کیا۔
اس تعلق سے ادارے ایجوکیشنل فورم کے صدر ڈاکٹر منظور حسن ایوبی نے بتایا کہ جدید دور میں لوگ خطاطی کے فن سے دور ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس فن میں دلچسپی پیدا کرنے اور خطاطوں کی پذیرائی کے مقصد سے اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اس پروگرام میں طالبہ محمد سارینا نے بتایا کہ وہ ممبئی میں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔ لیکن اس خوش نویسی کے نمائشی مقابلے میں شرکت کیلئے مالیگاؤں آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے خطاطی مرکز کے اساتذہ رضوان ربانی نے مکمل رہنمائی کی ہے۔
مذکورہ پروگرام میں شرکت کرنے والے شبیر احمد نے بتایا کہ ایک عزم کے تحت انہوں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے تا کہ ک طلباء وطالبات فن خطاطی کی طرف متوجہ ہوں۔
واضح رہے شبیر احمد نے دو قرآن شریف کی کتابت کی ہے ۔ ان میں سے ایک کتابت 52 دنوں میں اور دوسری کی کتابت42 دنوں میں مکمل کی ہے۔
ان کے بین کے مطابق اس قرآن کو لکھنے میں انہوں نے صحابہ کرام کے نسخہ کا استعمال کیا ہے۔ اس کے علاؤہ 114 مرتبہ بسم اللّٰہ بھی لکھا ہے۔
مزید پڑھیں: مالیگاؤں: مسجد نبوی کے ماڈل کا افتتاح
ممبئی سےآ ئے اردو کارواں کے فرید خان نے کہا کہ یہ وہ ہنر ہے جو کبھی ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا تھا لیکن ترقی یافتہ دور میں اس کی اہمیت کم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔اور ایسے نمائشی مقابلوں سے لوگوں میں خوش نویسی کو سیکھنے کی دلچسپی پیدا ہو گئی۔