ممبئی میں اس فرمان کے بعد مساجد میں کم لوگ دیکھنے کو ملے اور جو بھی تھے وہ حکومت کی ذریعہ بنائے گئے قانون کے تحت ہی مساجد میں عید کی نماز ادا کی جبکہ کئی جگہوں پر لوگوں نے اپنی بلڈنگ کالونیوں میں نماز ادا کی۔ ممبئی کی مینارہ مسجد جامع مسجد نواب مسجد سمیت ممبئی کی دوسری مساجد میں چند لوگوں کی موجودگی میں ہی نماز ہوئی۔
مساجد کے صدر دروازے کو قفل لگا دیا گیا تھا تاکہ کوئی زبردستی مسجد میں داخل نہ ہوسکے۔
ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے بھنڈی بازار، ناگپاڑہ جنکشن، محمد علی روڈ ان سب جگہوں پر لوگوں نے اپنے گھروں میں یا بلڈنگ کی چھت پر ہی عید کی نماز ادا کی، کئی جگہوں پر چھوٹے چھوٹے کارخانے اور کاروباریوں نے دکان کے اندر ہی نماز ادا کی۔
حالات خراب نہ ہوں نظم نسق برقرار رکھنے کے لیے ممبئی پولیس نے ممبئی ایک مسلم اکثریتی علاقوں میں ایک دن پہلے ہی فلیگ مارچ کیا اور علاقے میں لوگوں سے نماز کے تعلق سے کمشنر کے فرمان کو لوگوں کو سنایا گیا۔ ساتھ کورونا پر قابو پانے کے لیے لوگوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی۔
ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مساجد میں نماز ادا کی گئی لوگوں کے ہجوم کو دیکھتے ہوئے کئی جگہوں پر تین سے چار جماعت بنائی گئی تھی ساتھ میں سوشل دسٹنسنگ قوانین پر عمل کرتے ہوئے نماز ادا ا گئی۔