مہاراشٹر کے دیگر شہروں میں جہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے وہیں، ان شہروں میں آکسیجن سلنڈر کی قلت کی شکایات بھی عام ہو رہی ہے۔
شہر مالیگاؤں میں بھی آکسیجن کی قلت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ گذشتہ روز ناسک ضلع کلکٹر نے حکمنامہ جاری کرتے ہوئے آکسیجن تیار کرنے والی کمپنیوں سے کہا تھا کہ آکسیجن کی پیداوار میں اضافہ کریں۔
سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کورونا کے مریضوں میں اضافے کی وجہ سے موجودہ کووڈ سینٹرز کی تعداد بھی کم پڑ رہی ہے۔
اس لیے سابق ایم ایل اے نے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے زیر قبضہ دلاور ہال کو بطور کووڈ سینٹر بنایا جائے اور اس سینٹر پر قائم کیے گئے بیڈ اور پلنگ پر آکسیجن سلینڈر، ڈاکٹر ، نرسیں ، وارڈبوائز اور دیگر ضروری عملہ فوری طور پر فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے یونانی اور بی یو ایم ایس ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کی گئیں تھیں اور اس مرتبہ بھی ضروری ہے کہ یونانی ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ بی یو ایم ایس ڈاکٹروں کی بھی خدمات حاصل کی جائیں۔
شہر میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آکسیجن سلنڈروں کی کمی کے پیش نظر دھولیہ یا سنّر میں قائم آکسیجن پلانٹس کو مالیگاؤں شہر کے لیے مختص کیا جائے اور سرکاری اسپتالوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی آکسیجن سلینڈر سپلائی کیے جائیں۔
شیخ آصف نے کہا کہ حکومت سے فوری مطالبہ کیا جائے تاکہ شہر میں کورونا مریضوں کی تعداد کی مناسبت سے آکسیجن سلینڈر کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے مطابق آکسیجن سلنڈر سپلائی کرنے اور کورونا مریضوں کو بر وقت طبی خدمات فراہم کرنے میں آسانی ہو۔