ETV Bharat / city

مہاراشٹر: تعزیتی نشست میں احمد پٹیل کو یاد کیا گیا

مہاراشٹر کے سیاسی رہنماؤں نے کانگریس کے قدآور رہنما احمد پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔

condolence meeting
condolence meeting
author img

By

Published : Dec 15, 2020, 2:23 PM IST

مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن مرحوم احمد پٹیل کی تعزیتی نشست کل شام ممبئی کے یشونت راؤ چوہان پرتشٹھان میں ہوئی جس میں ریاست کے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے، این سی پی کے سربراہ شردپوار، کانگریس کے ریاستی صدر بالاصاحب تھورات، حزبِ اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس سمیت ریاست بھر کے بیشتر قدآر رہنما شریک ہوئے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ احمد پٹیل ایسی شخصیت کے حامل تھے جو ہمیشہ مصروف رہتے تھے۔ ایسی شخصیت تلاش کرنے پر بھی نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ احمد پٹیل نے 26 سال کی عمر میں اپنا پہلا الیکشن لڑا اور آخر تک وہ سرگرم رہے مگر کبھی ان کے اندر عہدے کی کوئی طلب نہیں دیکھی گئی۔ انہوں نے خود کو پارٹی کے لیے وقف کردیا تھا۔ اپنی پارٹی کو مضبوط ومستحکم کرنے میں ہی ان کی پوری توجہ رہی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ احمد پٹیل ہی تھے جنہوں نے مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے اتحاد کو تشکیل دیا، اس لیے ہم ان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی کے قیام میں اہم اور قائدانہ رول ادا کیا۔

اس موقع پر این سی پی کے قومی سربراہ شرد پوار نے کہا کہ 1984میں راجیو گاندھی کے ساتھ جونوجوان چہرے تھے ان میں سے ایک احمد پٹیل تھے۔ اپنی پوری زندگی انہوں نے پارٹی کی تنظیم کے لیے کام کیا۔ ان کے دل میں پارٹی کے استحکام کی مسلسل فکر رہتی تھی۔ یوپی اے کے دورِ حکومت میں ان پر دس سال تک نہایت اہم ذمہ داری رہی۔ اس دوران اگر کچھ مسائل پیدا ہوئے تو سونیا گاندھی و منموہن سنگھ کے ساتھ انہوں نے اسے حل کرنے میں اپنی بھرپور مہارت کا ثبوت دیا۔

انہوں نے کہا کہ احمد پٹیل کی ہمیشہ یہی کوشش رہتی تھی کہ یو پی اے حکومت کیسے کامیابی کے ساتھ چلے، یو پی اے میں شامل تمام پارٹیوں کو کیسے متحد رکھا جائے اور اگر کبھی کوئی مشکل درپیش آتی تھی تو اس میں سے نکلنے کا راستہ کیسے تلاش کیا جائے۔ اقتدار میں شامل رہتے ہوئے بھی احمد پٹیل کے دماغ میں کبھی اقتدار کی ہوس نہیں پیدا ہوئی۔ ان کا مزاج مکمل طور پر پارٹی کی تنظیمی قوت مضبوط کرنے کا رہا ہے۔

مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر بالاصاحب تھورات نے کہا کہ ریاست میں کانگریس، این سی پی وشیوسینا کی حکومت کے قیام میں احمد پٹیل کا کردار نہایت اہم رہا ہے۔ اپنے آخری ایام میں انہوں نے نہایت گراں قدر خدمت انجام دیتے ہوئے ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت قائم کرنے میں مدد کی۔ احمد پٹیل بھائی کی یادداشت بلا کی تھی۔ وہ ملک کے تمام سیاسی قائدین کو نہ صرف جانتے تھے بلکہ ان کے رابطے میں بھی رہتے تھے۔ جب پارٹی کچھ کمزوریوں کی شکار ہوئی تو احمد پٹیل نے انہیں دور کرنے کے لیے بہت محنت کی۔ ان کے پاس موجودہ وزیراعظم نریندرمودی کو چیلنج کرنے کی قوت تھی۔ وہ ہمیشہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی رہنمائی کرتے رہے۔ احمد پٹیل کا اس دنیا سے چلے جانا گویا ایک باب کا خاتمہ ہے۔ وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ ایک لیجنڈن کی حیثیت سے زندہ رہیں گے۔

ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور محکمہ تعمیرات عامہ کے موجودہ وزیر اشوک چوہان نے کہا کہ ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کاقیام دراصل احمد پٹیل کی ہی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ جبکہ سابق وزیراعلیٰ سوشیل کمار شندے نے کہا کہ 1992میں جب احمد پٹیل جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مرکزی سیاست میں توجہ دینا شروع کیا تو اس وقت نرسمہاراؤ اور سونیا گاندھی کے درمیان رابطے کا ذریعہ صرف احمد پٹیل ہی تھے۔ احمد پٹیل وہ عظیم رہنما تھے جو حکومت کی تشکیل سے لے کر اسے چلانے تک کی مہارت رکھتے تھے۔

ریاست کے طبی تعلیم کے وزیر امیت دیشمکھ نے بھی احمد پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ احمد پٹیل کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے ان کی آواز بھرآئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد ولاس راؤ دیشمکھ اور احمد پٹیل کے نہایت گہرے تعلقات تھے۔ ان کے چلے جانے سے میرا بہت زیادہ ذاتی نقصان ہوا ہے۔

حزبِ مخالف لیڈر دیوندر فڈنویس نے اس موقع پر کہا کہ احمد پٹیل کی اچانک موت سے ہم سب کو شدید صدمہ پہونچا۔ ملک کی سیاست میں ان کا علاحدہ مقام تھا۔ میری ان سے دوبار ملاقات ہوئی تھی اس دوران ان کی سادگی اور ملنساری نے مجھے ان کا گرویدہ بنالیا تھا۔ جس احمد پٹیل نے کئی لوگوں کو وزیراعلیٰ بنایا کئی لوگوں کو وزیربنایا، وہ احمد پٹیل کبھی کوئی وزیر نہیں بنا۔ یہ تھی ان کی سادگی اور اپنی پارٹی کی تنظیم سے ان کا جڑاؤ۔ انہوں نے پارٹی کی تنظیم کی جانب ہمیشہ توجہ دی۔ بیشتر پارٹیوں میں وزیر بننے والے ہوتے ہیں مگر پردے کے پیچھے سے احمد پٹیل بھائی کی طرح کام کرنے والے کم ہی ہوتے ہیں۔

اس تعزیتی نشست میں مذکورہ بالا خیالات کا اظہار کرنے والے رہنماؤں کے علاوہ ودھان سبھا کے چیئرمین نانا پٹولے، مہاراشٹر کانگریس کے نگراں ایچ کے پاٹل، سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکواڑ، اور دیگر رہنما موجود تھے۔

(یو این آئی)

مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن مرحوم احمد پٹیل کی تعزیتی نشست کل شام ممبئی کے یشونت راؤ چوہان پرتشٹھان میں ہوئی جس میں ریاست کے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے، این سی پی کے سربراہ شردپوار، کانگریس کے ریاستی صدر بالاصاحب تھورات، حزبِ اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس سمیت ریاست بھر کے بیشتر قدآر رہنما شریک ہوئے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ احمد پٹیل ایسی شخصیت کے حامل تھے جو ہمیشہ مصروف رہتے تھے۔ ایسی شخصیت تلاش کرنے پر بھی نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ احمد پٹیل نے 26 سال کی عمر میں اپنا پہلا الیکشن لڑا اور آخر تک وہ سرگرم رہے مگر کبھی ان کے اندر عہدے کی کوئی طلب نہیں دیکھی گئی۔ انہوں نے خود کو پارٹی کے لیے وقف کردیا تھا۔ اپنی پارٹی کو مضبوط ومستحکم کرنے میں ہی ان کی پوری توجہ رہی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ احمد پٹیل ہی تھے جنہوں نے مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے اتحاد کو تشکیل دیا، اس لیے ہم ان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی کے قیام میں اہم اور قائدانہ رول ادا کیا۔

اس موقع پر این سی پی کے قومی سربراہ شرد پوار نے کہا کہ 1984میں راجیو گاندھی کے ساتھ جونوجوان چہرے تھے ان میں سے ایک احمد پٹیل تھے۔ اپنی پوری زندگی انہوں نے پارٹی کی تنظیم کے لیے کام کیا۔ ان کے دل میں پارٹی کے استحکام کی مسلسل فکر رہتی تھی۔ یوپی اے کے دورِ حکومت میں ان پر دس سال تک نہایت اہم ذمہ داری رہی۔ اس دوران اگر کچھ مسائل پیدا ہوئے تو سونیا گاندھی و منموہن سنگھ کے ساتھ انہوں نے اسے حل کرنے میں اپنی بھرپور مہارت کا ثبوت دیا۔

انہوں نے کہا کہ احمد پٹیل کی ہمیشہ یہی کوشش رہتی تھی کہ یو پی اے حکومت کیسے کامیابی کے ساتھ چلے، یو پی اے میں شامل تمام پارٹیوں کو کیسے متحد رکھا جائے اور اگر کبھی کوئی مشکل درپیش آتی تھی تو اس میں سے نکلنے کا راستہ کیسے تلاش کیا جائے۔ اقتدار میں شامل رہتے ہوئے بھی احمد پٹیل کے دماغ میں کبھی اقتدار کی ہوس نہیں پیدا ہوئی۔ ان کا مزاج مکمل طور پر پارٹی کی تنظیمی قوت مضبوط کرنے کا رہا ہے۔

مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر بالاصاحب تھورات نے کہا کہ ریاست میں کانگریس، این سی پی وشیوسینا کی حکومت کے قیام میں احمد پٹیل کا کردار نہایت اہم رہا ہے۔ اپنے آخری ایام میں انہوں نے نہایت گراں قدر خدمت انجام دیتے ہوئے ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت قائم کرنے میں مدد کی۔ احمد پٹیل بھائی کی یادداشت بلا کی تھی۔ وہ ملک کے تمام سیاسی قائدین کو نہ صرف جانتے تھے بلکہ ان کے رابطے میں بھی رہتے تھے۔ جب پارٹی کچھ کمزوریوں کی شکار ہوئی تو احمد پٹیل نے انہیں دور کرنے کے لیے بہت محنت کی۔ ان کے پاس موجودہ وزیراعظم نریندرمودی کو چیلنج کرنے کی قوت تھی۔ وہ ہمیشہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی رہنمائی کرتے رہے۔ احمد پٹیل کا اس دنیا سے چلے جانا گویا ایک باب کا خاتمہ ہے۔ وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ ایک لیجنڈن کی حیثیت سے زندہ رہیں گے۔

ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور محکمہ تعمیرات عامہ کے موجودہ وزیر اشوک چوہان نے کہا کہ ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کاقیام دراصل احمد پٹیل کی ہی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ جبکہ سابق وزیراعلیٰ سوشیل کمار شندے نے کہا کہ 1992میں جب احمد پٹیل جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مرکزی سیاست میں توجہ دینا شروع کیا تو اس وقت نرسمہاراؤ اور سونیا گاندھی کے درمیان رابطے کا ذریعہ صرف احمد پٹیل ہی تھے۔ احمد پٹیل وہ عظیم رہنما تھے جو حکومت کی تشکیل سے لے کر اسے چلانے تک کی مہارت رکھتے تھے۔

ریاست کے طبی تعلیم کے وزیر امیت دیشمکھ نے بھی احمد پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ احمد پٹیل کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے ان کی آواز بھرآئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد ولاس راؤ دیشمکھ اور احمد پٹیل کے نہایت گہرے تعلقات تھے۔ ان کے چلے جانے سے میرا بہت زیادہ ذاتی نقصان ہوا ہے۔

حزبِ مخالف لیڈر دیوندر فڈنویس نے اس موقع پر کہا کہ احمد پٹیل کی اچانک موت سے ہم سب کو شدید صدمہ پہونچا۔ ملک کی سیاست میں ان کا علاحدہ مقام تھا۔ میری ان سے دوبار ملاقات ہوئی تھی اس دوران ان کی سادگی اور ملنساری نے مجھے ان کا گرویدہ بنالیا تھا۔ جس احمد پٹیل نے کئی لوگوں کو وزیراعلیٰ بنایا کئی لوگوں کو وزیربنایا، وہ احمد پٹیل کبھی کوئی وزیر نہیں بنا۔ یہ تھی ان کی سادگی اور اپنی پارٹی کی تنظیم سے ان کا جڑاؤ۔ انہوں نے پارٹی کی تنظیم کی جانب ہمیشہ توجہ دی۔ بیشتر پارٹیوں میں وزیر بننے والے ہوتے ہیں مگر پردے کے پیچھے سے احمد پٹیل بھائی کی طرح کام کرنے والے کم ہی ہوتے ہیں۔

اس تعزیتی نشست میں مذکورہ بالا خیالات کا اظہار کرنے والے رہنماؤں کے علاوہ ودھان سبھا کے چیئرمین نانا پٹولے، مہاراشٹر کانگریس کے نگراں ایچ کے پاٹل، سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکواڑ، اور دیگر رہنما موجود تھے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.