ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے حاجی اسماعیل مسافر خانہ مسجد اور اس مسجد کے احاطے میں مقیم دوکانداروں کو محکمہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے ایک ہفتے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے جس کے سبب دوکاندار پریشان ہیں۔
واضح رہے کہ مسجد وقف ملکیت ہے اور اس مسجد کے پیش نظر معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
مجسد کے ٹرسٹی اور ذمہ داروں میں شامل فضل محمد کا کہنا ہے کہ انھیں مسجد اور دوکانداروں کو لیکر محکمہ بی ایم نے نوٹس جاری کیا ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس معاملے کے پیش نظر سپریم کورٹ نے جب روک لگائی ہے تو بی ایم سی سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کیوں کر رہی ہے۔
فضل محمود کہتے ہیں کہ انھیں ایس بی یو تی کے ذمہ دار مرتضیٰ علی راجکوٹ والا نے کئی کال کیے جبکہ وہ پوری طرح سے تعاون کررہی ہیں لیکن بات جب مسجد کے وجود کی آتی ہے تو از سر نو تعمیر کرنے والی کمپنی ایس بی یو ٹی مسجد کے بدلے میں پریئر ہاؤس کا درجہ دیتی ہے۔
خیال رہے کہ فضل محمود اور علاقے کے لوگوں کو یہ منظور نہیں تاہم ایس بی یو ٹی کے ذمہ دار مرتضیٰ علی راجکوٹ والا سے بات کرنی چاہی لیکن انہوں نے اس ضمن میں کوئی بھی بات کرنے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ اس علاقے کو از سر نو تعمیر کرنے کی منصوبہ ایس بی یو ٹی نے لیا۔