ETV Bharat / city

بھیونڈی: کمیونٹی کچن کا بل کروڑوں روپے؟ اعلیٰ سطحی کاروائی کا مطالبہ

author img

By

Published : Jul 18, 2020, 12:47 AM IST

ریاست مہاراشٹر کے صنعتی شہر بھیونڈی میونسپل کارپوریشن نے لاک ڈاون کے دوران کمیونٹی کچن کا دو کروڑ چار لاکھ روپے کا بل دیا ہے جس پر جانچ کا مطالبہ ہورہا ہے۔

bhiwandi community kitchen to be investigated
bhiwandi community kitchen to be investigated

کمیونٹی کچن میں مڈڈے میل اور تحصیلدار کے معرفت سے تقریباً 144 ٹن چاول کا استعمال ہوا ہے۔

ویڈیو

سوادھین سنستھا کے صدر منوج شریواستو اور کانگریس پارٹی ترجمان اقبال صدیقی نے کمیونٹی کچن کے ذریعہ اعداد و شمار میں ہیر پھیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ' صرف کاغذوں میں مزدوروں کو کھانا کھلانے والی کارپوریشن کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے اس کا مطالبہ کیا ہے'۔

کارپوریشن کے اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ نے قبول کیا ہے کہ کارپوریشن کو زیادہ تر چاول ریاستی حکومت کی جانب سے موصول ہوئے ہیں اس وقت کے میونسپل کمشنر پروین اشٹیکر نے مزدوروں کو کھانا کھلانے کے لیے پانچ پربھاگ سمیتی کی حدود میں قائم مختلف کمیونٹی کچن کے ذریعہ 78 ہزار کھانے کا پیکٹ یومیہ دئے جانے کی بات میڈیا اہلکاروں کو بتائی تھی۔ جبکہ لاک ڈاون کے دوران شہر میں دو سو سے زیادہ سماجی تنظیم مزدوروں کو کھانا فراہم کررہی تھی۔

اس کے علاوہ لاک ڈاون کے دوران پاورلوم صنعت بند ہونے اور کھانے کا نظم نہ ہونے کے سبب شہریوں نے کھانے کا انتظام کرنا شروع کیا جس کے تقریباً 20 دن بعد کارپوریشن کی جانب سے کمیونٹی کچن شروع کرتے ہوئے تقریباً دو کروڑ 4 لاکھ 56 ہزار روپے خرچ کیے جانے پر سوالیہ نشان اور مبینہ بدعنوانی کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

bhiwandi community kitchen to be investigated
کانگریس پارٹی ترجمان اقبال صدیقی نے کمیونٹی کچن کے ذریعہ اعدادوشمار میں جادوگری کرنے کا الزام عائد کیا

ای ٹی وی بھارت کے پاس موجود کارپوریشن کے دستاویز کے مطابق کمیونٹی کچن کے لیے کارپوریشن نے آلو اور کھانے کے ڈبہ اور پام تیل پر 34 لاکھ 55 ہزار روپے خرچ کیے، جبکہ سرکار کے حکم پر تحصیلدار (بھیونڈی) نے 30 لاکھ 46 ہزار روپے مالیت کا تقریباً 144 ٹن چاول جس میں 134 ٹن ایف سی آئی اور 10 ٹن سماجی تنظیموں کا چاول کارپوریشن کو فراہم کیا تھا۔

چاول ارہر کی دال مصالحے پر 35 لاکھ 91 ہزار روپے خرچ ہونے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ کارپوریشن کی پانچ پربھاگ سمیتیوں میں کمیونٹی کچن چلانے کے نام تقریباً ایک کروڑ 28 لاکھ روپے خرچ کیا ہے۔ ان پانچوں پربھاگ سمتیوں میں کل تقریباً 19 لاکھ پچاس ہزار کھانے کا پیکٹ مزدوروں کو دینے کی تفصیلات درج کی گئی ہے۔ جبکہ زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

پربھاگ سمیتی نمبر ایک میں 14 اپریل سے 24 مئی کے درمیان چار لاکھ 68 ہزار فوڈ پیکٹ پر 30 لاکھ 85 ہزار روپے خرچ ہوا جبکہ پربھاگ سمیتی نمبر دو میں چار لاکھ 37 ہزار پیکٹ پلاؤ پر 27 لاکھ 38 ہزار روپے، پربھاگ سمیتی نمبر تین میں تین لاکھ 48 ہزار کھانے کا پیکٹ تیار کرنے کے لیے کارپوریشن نے 23 لاکھ 36 ہزار روپے، اسی طرح پربھاگ سمیتی نمبر 4 میں دو لاکھ 95 ہزار کھانے کے پیکٹ پر 21 لاکھ 29 ہزار اور پربھاگ سمیتی نمبر پانچ کے کمیونٹی کچن سے تین لاکھ 99 ہزار کھانے کا پیکٹ تقسیم کیا گیا۔ جس پر 25 لاکھ 67 ہزار روپے خرچ کرنے کا بل ادا کیا گیا ہے۔

جبکہ کارپوریشن کو 6 روپے 74 پیسے فی کھانے کے پیکٹ پر خرچ کرنا تھا، اتنا ہی نہیں کھانے کی سپلائی پر پانچ لاکھ 37 ہزار روپے مال بردار 8 ٹیمپو اور بینر لگانے کا 13 ہزار 650 روپے بل کارپوریشن نے ادا کیا۔

اس کے علاوہ آلو، مصالحے اور چاول کے نام پر یومیہ لاکھوں روپے خرچ کیا گیا جبکہ 4 سو پچاس گرام کھانے کے ڈبہ میں دو سو گرام ابلا ہوا چاول زرد رنگ کرکے دینے کا الزام مزدوروں نے عائد کیا تھا۔

اس دوران کھانے کی کوالٹی پر بھی سوالیہ نشان لگ رہا تھا۔ اور کھانا نہ ملنے کے سبب بھیونڈی شہر سے مزدور اپنے آبائی وطن پیدل ہی نقل مکانی پرمجبور تھے لیکن اب اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے انکشافات کے بعد کارپوریشن انتظامیہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ای ٹی وی نمائندے سے گفتگو کے دوران کہا کہ لاک ڈاون اور کورونا وائرس کے دور میں کارپوریشن انتظامیہ نے جو بھی خرچ کیا ہے اس کی اعلیٰ افسران سے انکوائری کرائیں گے'۔

کمیونٹی کچن میں مڈڈے میل اور تحصیلدار کے معرفت سے تقریباً 144 ٹن چاول کا استعمال ہوا ہے۔

ویڈیو

سوادھین سنستھا کے صدر منوج شریواستو اور کانگریس پارٹی ترجمان اقبال صدیقی نے کمیونٹی کچن کے ذریعہ اعداد و شمار میں ہیر پھیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ' صرف کاغذوں میں مزدوروں کو کھانا کھلانے والی کارپوریشن کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے اس کا مطالبہ کیا ہے'۔

کارپوریشن کے اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ نے قبول کیا ہے کہ کارپوریشن کو زیادہ تر چاول ریاستی حکومت کی جانب سے موصول ہوئے ہیں اس وقت کے میونسپل کمشنر پروین اشٹیکر نے مزدوروں کو کھانا کھلانے کے لیے پانچ پربھاگ سمیتی کی حدود میں قائم مختلف کمیونٹی کچن کے ذریعہ 78 ہزار کھانے کا پیکٹ یومیہ دئے جانے کی بات میڈیا اہلکاروں کو بتائی تھی۔ جبکہ لاک ڈاون کے دوران شہر میں دو سو سے زیادہ سماجی تنظیم مزدوروں کو کھانا فراہم کررہی تھی۔

اس کے علاوہ لاک ڈاون کے دوران پاورلوم صنعت بند ہونے اور کھانے کا نظم نہ ہونے کے سبب شہریوں نے کھانے کا انتظام کرنا شروع کیا جس کے تقریباً 20 دن بعد کارپوریشن کی جانب سے کمیونٹی کچن شروع کرتے ہوئے تقریباً دو کروڑ 4 لاکھ 56 ہزار روپے خرچ کیے جانے پر سوالیہ نشان اور مبینہ بدعنوانی کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

bhiwandi community kitchen to be investigated
کانگریس پارٹی ترجمان اقبال صدیقی نے کمیونٹی کچن کے ذریعہ اعدادوشمار میں جادوگری کرنے کا الزام عائد کیا

ای ٹی وی بھارت کے پاس موجود کارپوریشن کے دستاویز کے مطابق کمیونٹی کچن کے لیے کارپوریشن نے آلو اور کھانے کے ڈبہ اور پام تیل پر 34 لاکھ 55 ہزار روپے خرچ کیے، جبکہ سرکار کے حکم پر تحصیلدار (بھیونڈی) نے 30 لاکھ 46 ہزار روپے مالیت کا تقریباً 144 ٹن چاول جس میں 134 ٹن ایف سی آئی اور 10 ٹن سماجی تنظیموں کا چاول کارپوریشن کو فراہم کیا تھا۔

چاول ارہر کی دال مصالحے پر 35 لاکھ 91 ہزار روپے خرچ ہونے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ کارپوریشن کی پانچ پربھاگ سمیتیوں میں کمیونٹی کچن چلانے کے نام تقریباً ایک کروڑ 28 لاکھ روپے خرچ کیا ہے۔ ان پانچوں پربھاگ سمتیوں میں کل تقریباً 19 لاکھ پچاس ہزار کھانے کا پیکٹ مزدوروں کو دینے کی تفصیلات درج کی گئی ہے۔ جبکہ زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

پربھاگ سمیتی نمبر ایک میں 14 اپریل سے 24 مئی کے درمیان چار لاکھ 68 ہزار فوڈ پیکٹ پر 30 لاکھ 85 ہزار روپے خرچ ہوا جبکہ پربھاگ سمیتی نمبر دو میں چار لاکھ 37 ہزار پیکٹ پلاؤ پر 27 لاکھ 38 ہزار روپے، پربھاگ سمیتی نمبر تین میں تین لاکھ 48 ہزار کھانے کا پیکٹ تیار کرنے کے لیے کارپوریشن نے 23 لاکھ 36 ہزار روپے، اسی طرح پربھاگ سمیتی نمبر 4 میں دو لاکھ 95 ہزار کھانے کے پیکٹ پر 21 لاکھ 29 ہزار اور پربھاگ سمیتی نمبر پانچ کے کمیونٹی کچن سے تین لاکھ 99 ہزار کھانے کا پیکٹ تقسیم کیا گیا۔ جس پر 25 لاکھ 67 ہزار روپے خرچ کرنے کا بل ادا کیا گیا ہے۔

جبکہ کارپوریشن کو 6 روپے 74 پیسے فی کھانے کے پیکٹ پر خرچ کرنا تھا، اتنا ہی نہیں کھانے کی سپلائی پر پانچ لاکھ 37 ہزار روپے مال بردار 8 ٹیمپو اور بینر لگانے کا 13 ہزار 650 روپے بل کارپوریشن نے ادا کیا۔

اس کے علاوہ آلو، مصالحے اور چاول کے نام پر یومیہ لاکھوں روپے خرچ کیا گیا جبکہ 4 سو پچاس گرام کھانے کے ڈبہ میں دو سو گرام ابلا ہوا چاول زرد رنگ کرکے دینے کا الزام مزدوروں نے عائد کیا تھا۔

اس دوران کھانے کی کوالٹی پر بھی سوالیہ نشان لگ رہا تھا۔ اور کھانا نہ ملنے کے سبب بھیونڈی شہر سے مزدور اپنے آبائی وطن پیدل ہی نقل مکانی پرمجبور تھے لیکن اب اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے انکشافات کے بعد کارپوریشن انتظامیہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ای ٹی وی نمائندے سے گفتگو کے دوران کہا کہ لاک ڈاون اور کورونا وائرس کے دور میں کارپوریشن انتظامیہ نے جو بھی خرچ کیا ہے اس کی اعلیٰ افسران سے انکوائری کرائیں گے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.