مہاراشٹر کے عثمان آباد ضلع سے گرفتار کیے گئے صحافی راہل کلکرنی کو باندرہ عدالت کے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا جنہوں نے صحافی کو 51 ہزار روپے کی ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔
کلکرنی پرالزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ دنوں اپنے ٹی وی چینل پر ایک جھوٹی خبر نشر کی تھی کہ باندرہ ریلوے اسٹیشن سے طویل مضافاتی ٹرینیں شروع ہونے والی ہیں جس کے سبب مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد باندرہ اسٹیشن سے قریب جامع مسجد کے پاس اکٹھا ہوگئی تھی جو کہ کورونا وائرس بیماری کیلئے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کے خلاف ہے۔
چینل نے آج اس بات کی وضاحت پیش کی ہے کہ ان کے چینل نے کوئی جھوٹی خبر نشر نہیں کی تھی نیز جو خبر نشر کی گئی تھی وہ موجود شواہد و دستاویزات کی بنیاد پر تھی۔
کلکرنی کی گرفتاری پر متعدد صحافیوں کی تنظیموں نے سخت لفظوں میں احتجاج کرتے ہوئے اس پورے معاملے کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راؤت نے کلکرنی کی ضمانت پر رہائی پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ کلکرنی کوضمانت ملی لیکن اس پوری سازش کے پیچھے جو لوگ ملوث تھے وہ جلد ہی منظر پر آجائیں گے۔