مسلم طبقے میں شادی بیاہ کے دوران جہیز و دیگر بے جا رسومات کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے مہم چلائی جا رہی ہے۔
بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے مختلف ریاستوں کے تقریباً 400 علمائے کرام و دانشوروں سے اس تعلق سے آن لائن میٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں: 'کمشنر کے خلاف ووٹ دینے کیلئے مشروط طور پر تیار'
مولانا عمرین نے یہ بھی کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جن مقاصد کے لیے قائم کیا گیا ان میں سے ایک اصلاح یہ بھی ہے۔ اسی کے تحت مہاراشٹر میں اصلاحی کام شروع ہو چکا ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں دیگر ریاستوں میں بھی مشورے کے مطابق اصلاحی کام انجام دیے جائیں گے۔
مولانا موصوف نے کہا کہ بورڈ نے اس جانب جو اقدامات کیے ہیں اب ان کے نتائج ظاہر ہونا بھی شروع ہو چکے ہیں اور بہت سے مقامات سے یہ خبر آ رہی ہے کہ رسم و رواج اور جہیز کے جبرا لین دین والے نکاح میں علما شرکت سے پرہیز کر رہے ہیں اور جن جگہوں پر منگنی کی رسم ادا کی جانے والی تھی وہاں علماء نے پہنچ کر ان افراد کو سمجھایا۔ ہر مسجد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے خطبہ جمعہ روانہ کیا جا رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ایک ہی پیغام پوری قوت کے ساتھ پوری امت میں عام ہو۔
اس پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی کے ساتھ شہر قاضی مفتی حسنین محفوظ رحمانی اور مدرسہ معہد ملت کے شیخ الحدیث مولانا جمال عارف ندوی موجود تھے۔