ETV Bharat / city

'سی اے اے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے والا قانون '

بالی وڈ کی معروف ادا کارہ انوپریا گوئنکا نے ممبئی کے اگست کرانتی میدان میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی  کے خلاف احتجاج کیا۔

author img

By

Published : Dec 20, 2019, 3:42 AM IST

Updated : Dec 20, 2019, 8:28 AM IST

'سی اے اے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے والا قانون '
'سی اے اے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے والا قانون '

بالی ووڈ اداکارہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' وہ طلبا کی حمایت اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یہاں جمع ہوئی ہیں'۔ جس طرح سے طلبا پر لاٹھیاں برسائی گئیں وہ تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔

'سی اے اے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے والا قانون '

انہوں نے کہا کہ' جہاں تک میں جانتی ہوں یہ قانوں بھارتی آئین کے خلاف ہے اور سماج میں تفریق پیدا کرنے والا ہے، مزید حکومت اور عوام کے درمیاں اس سلسلے میں بات چیت ہونی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ' مذکورہ قانون مسلمانوں کے خلاف ہے اور جمہوریت کے لیے انتہائی خطرناک بھی۔اس قانون کے ذریعہ صرف ایک طبقے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو افسوسناک ہے، مجھے لگتا ہے کہ اس قانون سے سماج میں تفریق پیدا ہوگی جو بھارت کے لیے صحیح نہیں ہے'۔ انہوں نے کہا کہ' وہ اتحاد و اتفاق کے جذبے کے ساتھ اس احتجاج میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ' حکومت اور عوام کے درمیان جو بھی بات چیت ہو وہ تشدد سے پاک اور پرامن ہو۔ حکومت کو چاہیے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جائے جہاں عوام کو اپنی بات رکھنے کی پوری آزادی ہو'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ' اگر آپ کسی پناہ گزین کو شہریت دے رہے ہیں وہ یہ ایک اچھا قدم ہے لیکن ایک طبقے کو اس سے الگ رکھنا بھارتی آئین کے لحاظ سے نامناسب ہے۔ بھارت میں اقلیتی طبقہ ایک عرصے سے یہاں مقیم ہے اور انہیں ان کا حق ملنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ' جہاں تک وہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو سمجھتی ہیں وہ بہت خطرناک ہے کیونکہ باقی مذاہب کے لوگوں کو تو شہریت مل جائے گی لیکن ایسے مسلمان جن کے پاس مکمل دستاویزات نہیں ہونگے وہ کہاں جائیں گے؟ ان کے حقوق سلب کر لیے جائیں گے جو بہت خطرناک ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' اس موضوع پر حکومت اور عوام کے درمیان تبادلہ خیال ہونا چاہیے اور اس پر فیصلہ کن نتائج بھی مرتب ہونا چاہیے'۔

بالی ووڈ اداکارہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' وہ طلبا کی حمایت اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یہاں جمع ہوئی ہیں'۔ جس طرح سے طلبا پر لاٹھیاں برسائی گئیں وہ تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔

'سی اے اے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے والا قانون '

انہوں نے کہا کہ' جہاں تک میں جانتی ہوں یہ قانوں بھارتی آئین کے خلاف ہے اور سماج میں تفریق پیدا کرنے والا ہے، مزید حکومت اور عوام کے درمیاں اس سلسلے میں بات چیت ہونی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ' مذکورہ قانون مسلمانوں کے خلاف ہے اور جمہوریت کے لیے انتہائی خطرناک بھی۔اس قانون کے ذریعہ صرف ایک طبقے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو افسوسناک ہے، مجھے لگتا ہے کہ اس قانون سے سماج میں تفریق پیدا ہوگی جو بھارت کے لیے صحیح نہیں ہے'۔ انہوں نے کہا کہ' وہ اتحاد و اتفاق کے جذبے کے ساتھ اس احتجاج میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ' حکومت اور عوام کے درمیان جو بھی بات چیت ہو وہ تشدد سے پاک اور پرامن ہو۔ حکومت کو چاہیے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جائے جہاں عوام کو اپنی بات رکھنے کی پوری آزادی ہو'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ' اگر آپ کسی پناہ گزین کو شہریت دے رہے ہیں وہ یہ ایک اچھا قدم ہے لیکن ایک طبقے کو اس سے الگ رکھنا بھارتی آئین کے لحاظ سے نامناسب ہے۔ بھارت میں اقلیتی طبقہ ایک عرصے سے یہاں مقیم ہے اور انہیں ان کا حق ملنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ' جہاں تک وہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو سمجھتی ہیں وہ بہت خطرناک ہے کیونکہ باقی مذاہب کے لوگوں کو تو شہریت مل جائے گی لیکن ایسے مسلمان جن کے پاس مکمل دستاویزات نہیں ہونگے وہ کہاں جائیں گے؟ ان کے حقوق سلب کر لیے جائیں گے جو بہت خطرناک ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' اس موضوع پر حکومت اور عوام کے درمیان تبادلہ خیال ہونا چاہیے اور اس پر فیصلہ کن نتائج بھی مرتب ہونا چاہیے'۔

Intro:ادکارہ انو پریا گوئنکا نے ممبئی کے اگست کرانتی میدان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے مہینے اس قانون کو دیکھا ہے کہ جس طرح سے طلبہ پر لاٹھیاں برسائی گئیں میں اسکی مذمت کرتی ہوں اور یہ پوری طرح سے مسلمانوں کے خلاف ہے ..

حکومت کو کوئی کام کرنا ہے تو اس کے لئے ملک میں لوگوں کے اندر بھائی چارے کو خطرہ نہ پیدا ہو جس طرح سے لاٹھیوں کا استعمال کیا گیا ہے

انہونے کہا صرف ایک طبقے کو نشانہ بنایا گیا ہے یہ بھات ہی افسوس کی بات ہے مجھ لگتا ہے اس بل نے لوگوں کے بچ فرق پیدا کیا گیا ہے ...

Body:..Conclusion:..
Last Updated : Dec 20, 2019, 8:28 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.