اسی سلسلے میں مہا وکاس آگھاڑی میں شامل کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے رہنماوں نے گورنر سے ان کی رہائش ِگاہ پر ملاقات کی اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو گورنر کوٹے سے قانون ساز کا رکن منتخب کرنے کی گذارش کی اور کابینہ کی جانب سے بھیجی گئی سفارش پر جلد فیصلہ لینے کی اپیل کی۔
واضح رہے گزشتہ نو اپریل کو حکومت کی جانب سے ادھو ٹھاکرے کا نام گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بھیجا گیا تھا تاکہ انہیں گورنر کوٹے سے مہاراشٹر ودھان پریشد میں بھیجا جاسکے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو کسی بھی قانون ساز رکنیت حاصل کرنا ضروری ہے 28 مئی سے قبل اگر رکنیت حاصل نہیں ہوتی ہے تو انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے متستعفی ہونا پڑ سکتا ہے۔
ان کی میعاد مکمل ہونے میں صرف ایک ماہ باقی ہے، ایسے میں ریاستی کابینی وزرا نے گورنر سے ملاقات کرکے ادھو ٹھاکرے کو گورنر کے کوٹے سے قانون ساز کونسل کی رکنیت دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
وہیں گورنر نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس بارے میں جلد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔